کراچی کے پریڈی تھانے میں نوجوان وقاص کی موت کے واقعے پر تاجروں نے احتجاج کیا، مظاہرین نے پولیس چوکی کو بھی آگ لگادی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق نوجوان وقاص کے ورثا نے لاش کے ہمراہ پریڈی تھانے کے باہر احتجاج کیا، مظاہرین نے موبائل مارکیٹ کی ٹریفک پولیس چوکی کو گرا کر آگ لگادی۔
مظاہرین نے ایم اے جناح روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا۔
ایم اے جناح روڈ پر احتجاج کے باعث ٹریفک جام ہوگیا اور صدر کے مختلف علاقوں میں گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
دوسری جانب امیر جماعت اسلامی منعم ظفر خان کا کہنا ہے کہ کراچی کے تاجر اور کاروباری طبقہ محفوظ نہیں، رات کی تاریکی میں ایک تاجر کو پولیس اہلکار لے کر گئے اور آج لاش ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم نے صوبے اور شہر کو تباہ کردیا ہے، کراچی کے شہری ڈمپر، ٹریلر اور ہیوی ٹریفک کی ٹکر سے مر رہے ہیں، تنخواہوں میں اضافے پر ساری جماعتیں ایک پیج پر ہوتی ہیں۔
وزیر داخلہ سندھ ضیاالحسن لنجار نے بھی نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، اور ایس ایس پی جنوبی سے رپورٹ طلب کر لی ہے،
انھوں نے ہدایت کی ہے کہ شہری پولیس کسٹڈی میں کیسے ہلاک ہوا، اس کی انکوائری کی جائے، واقعے میں کوئی اہلکار ملوث ہوا تو قانون حرکت میں آئے گا۔