کراچی: گلشن حدید اسکول پرنسپل کی خواتین سے زیادتی کیس میں متاثرہ خواتین نے اسٹیل ٹاؤن تھانے میں بیان ریکارڈ کرا دیا۔
اسکول میں خواتین سے زیادتی کیس اور نازیبا ویڈیوز اسکینڈل میں دو متاثرہ خواتین سامنے آگئیں۔ متاثرہ خواتین نے ملزم کے خلاف بیان ریکارڈ کروا دیا۔
خواتین کا کہنا ہے کہ عرفان میمن نے نوکری کا جھانسہ دے کر جنسی ہراساں کیا۔ بیان قلمبند کرانے کے بعد متاثرہ خواتین کو عدالت میں طلب کر لیا گیا۔
گلشن حدید کے غیر رجسٹرڈ نجی اسکول کے پرنسپل کی جانب سے مختلف خواتین سے نا زیبا وڈیو سامنے آنے کے بعد انتظامیہ نے اسکول کو سیل کردیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکولز قربان علی بھٹو نے کہا کہ واقعہ انتہائی شرمناک ہے،مکمل تحقیقات ہوں گی ، اسکول سے وابستہ لوگوں کے بیان ریکارڈ کریں گے۔
قربان علی بھٹو کا کہنا تھا کہ کل ہی ڈپٹی کمشنر ملیر کو خط لکھا کہ اسکول کوسیل کیا جائے، اب کوشش ہے اسکول کے طلباکو کسی اور اسکول میں داخل کرائیں۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے ڈپٹی کمشنر ملیر کو لیٹر بھیجنے کی روشنی میں اسسٹنٹ کمشنر بن قاسم کی سربراہی میں ٹیم نے پہنچ کر اسکول کو سیل کردیا گیا ہے۔
گلشن حدید میں اسکول پرنسپل کی اپنی ٹیچرز اور اسٹاف سے زیادتی کرنے کا واقعہ سامنے آیا تھا، ملزم ویڈیو بناکر خواتین کی مجبوری کا فائدہ اٹھاتا اور بلیک میل بھی کرتا تھا، جسے علاقہ مکینوں کی مدد سے گرفتار کیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ ملزم کے موبائل سے پچیس سے زائد ویڈیو بھی برآمد ہوئی ہیں، سارے معاملے پر چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
نگران وزیر داخلہ بریگیڈیر (ر) حارث نواز نے بھی نوٹس لیکر ملزم کو انجام تک پہنچانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔