کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن کے ایک نجی اسکول میں کلاس دوئم کے بچے پر ٹیچر کی جانب سے مبینہ تشدد کا واقعہ سامنے آیا ہے۔
طالب علم کے والد ایاز واریو نے الزام عائد کیا کہ میرے بچے ریحان کو بلا جواز تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے، ایک ہفتہ پہلے بھی بیٹے کو اسکول ٹیچر نے تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
ایاز واریو نے بتایا کہ ہم نے پچھلی بار بھی شکایت اسکول انتظامیہ سے کی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریحان کے جسم پر تشدد کے نشانات موجود ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اعلیٰ حکام اسکول عملے کے خلاف کارروائی کی جائے، اگر ملوث عملے کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو بھرپور احتجاج کریں گے۔
کراچی میں تعیلمی اداروں میں بچے پر تشدد، لاپتا یا اغوا ہونے کے واقعات پہلے بھی رپورٹ ہوتے رہے ہیں۔
7 جنوری 2025 کو صارم کے نارتھ کراچی سے لاپتا ہونے کی خبریں ٹی وی چینلز پر شائع ہوئیں تو پولیس نے مقتول کی تلاش شروع کی تھی لیکن کوئی سراغ نہیں ملا تھا۔
لاپتا ہونے کے 11 روز بعد صارم کی لاش گھر کے قریب پانی کے ٹینک سے ملی تھی جسے پہلے بھی چیک کیا جا چکا تھا۔
دو روز قبل پولیس نے شہر میں حالیہ دنوں میں بچوں کے اغوا کے واقعات سامنے آنے کے بعد اسکول اور مدرسہ انتظامیہ کیلیے ہدایت نامہ جاری کیا کہ بچے کو والدین کے علاوہ کسی کے ساتھ نہ جانے دیں، والدین بچوں کو اسکول اور مدرسے اکیلے نہ بھیجیں۔
قبل ازیں، پولیس نے شہریوں میں آگاہی کیلیے ہر تھانے کی سطح پر بینرز آویزاں کر دیے ہیں۔