منگل, دسمبر 24, 2024
اشتہار

کراچی شیرشاہ دھماکا، ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈالنے کی کوشش، اموات 15 ہوگئیں

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: شہر قائد کے مشہور تجارتی علاقے شیر شاہ پراچہ چوک کے قریب ہونے والے دھماکے کے بعد صوبائی اور مقامی حکومت نے اپنی جان چھڑانے کے لیے الزام تراشی شروع کردی جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے دہشت گردی کے امکان کو مسترد کردیا اور ایس ایس جی سی نے علاقے میں گیس لائن نہ ہونے کا دعویٰ کردیا۔

شیر شاہ کے علاقے پراچہ چوک میں نالے پر قائم عمارت میں خوفناک دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد اب 15 تک پہنچ گئی ہے۔

دھماکے کے زخمیوں اور لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے لیے سول اسپتال کے ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا جبکہ تفتیشی اداروں اور بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھی متاثرہ مقام کا معائنہ کیا۔

- Advertisement -

سی ٹی ڈی انچارج

انسداد دہشت گردی فورس کے انچارج مظہر مشوانی نے بتایا کہ دھماکا بظاہرگیس لیکج کا نتیجہ لگتا ہے، ماضی میں بھی اس قسم کے واقعات ہوئے ہیں جبکہ جائے وقوعہ سے نٹ بولٹ، بال بیئرنگ یاکوئی تخریبی چیز نہیں ملی تاہم بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ساتھ مل کر جائے حادثےکا پھر معائنہ کر کے حتمی رپورٹ تیار کی جائے گی۔

بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھی جائے وقوعہ کا معائنہ کرنے اور ابتدائی تفتیش کی روشنی میں بتایا کہ دھماکا سیوریج لائن میں گیس بھرنےکے باعث ہوا۔

ایس ایس جی سی کا مؤقف

ترجمان سوئی نادرن گیس کمپنی نے کہا کہ شیرشاہ واقعےکی جگہ پرکوئی گیس پائپ لائن نہیں، متاثرہ علاقے میں تمام گیس پائپ لائن بالکل محفوظ ہیں جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے بھی اسے سیوریج لائن کا دھماکا قرار دیا ہے۔

کے ایم سی 

کراچی میونسپل کمشنر کیماڑی کے حکام کا کہنا ہے کہ شیر شاہ نالے میں دھماکا فیکٹریوں سے نالے میں گرنے والے کیمیکل ملے پانی کی وجہ سے ہوا۔

کے ایم سی حکام نے نالے کی ذمہ داری سائٹ ایسوسی ایشن پر عائد کرتے ہوئے خود کو اس سے بری الذمہ قرار دیا اور بتایا کہ سائٹ ایسوسی ایشن نے  نالے کی گزشتہ کئی سال سے صفائی نہیں کی ، 20 کلو میٹر لمبا اور 14 فٹ چوڑا نالہ لیاری ندی تک جاتا ہے۔ ترجمان کے ایم سی کے مطابق شیر شاہ نالے پر مکانات اور دیگر تجاوزات قائم ہے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے اب سے کچھ دیر قبل سول اسپتال پہنچ کر زخمیوں کی عیادت کی اور  ایم ایس کو ہر ممکن اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے متاثرین سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ دکھ اور افسوس کی گھڑی میں آپ کے ساتھ ہیں، دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے۔

ڈپٹی کمشنر کیماڑی

ڈپٹی کمشنر کیماڑی نے دعویٰ کیا کہ عمارت کے مالک کو ایک ماہ قبل نوٹس جاری کر کے مہلت دی گئی تھی، جس کے بعد اب اس تجاوزات کے خلاف کارروائی عمل میں لانی تھی۔

وزیر صنعت و تجارت کا جائے وقوعہ کا دورہ

وزیر صنعت و تجارات اکرام اللہ دھاریجو نے پراچہ چوک کا دورہ کیا اور امدادی کاموں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے حادثے کو افسوناک قرار دیتے ہوئے ہلاکتوں کر دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

صوبائی وزیر نے اعلان کیا کہ حادثے کے محرکات کا جائزہ لے رہے ہیں اور ہر زاویے سے اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔

سعید غنی کی پراچہ چوک آمد

صوبائی وزیر سعید غنی متاثرہ مقام پر پہنچے اور کہا کہ میں جائے حادثہ جبکہ وزیر صحت اسپتال میں اور ناصر حسین شاہ ٹراما سینٹر میں زخمیوں کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: شیرشاہ دھماکا: بینک عملے کے کتنے افراد متاثر ہوئے؟

اسے بھی پڑھیں: کراچی: شیر شاہ میں دھماکا، 14 افراد جاں بحق

انہوں نے کہا کہ نالوں پر ہزاروں کی تعداد میں گزشتہ 50 سالوں سے تجاوزات قائم جبکہ گزشتہ بیس پچیس سالوں کے دوران ایسی تعمیرات میں اضافہ ہوا، حکومت نے معاملہ کو متعدد بار حل کرنے کے اقدامات کیے مگر کبھی سیاسی جماعتیں اور کبھی دکاندار سامنے آکر کھڑے ہوئے جس کی وجہ سے کارروائی کو روکنا پڑا۔ سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت اس حوالے سے اقدامات کررہی ہے۔

ایم کیو ایم اور وفاقی وزیر برائے آئی ٹی کا دھماکے پر اظہار تشویش

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی امین الحق نے رکن اسمبلی عالمگیر خان سمیت تمام جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کی جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے تشویش کا اظہار بھی کیا۔

ایم کیو ایم نے نالے پر عمارت کی تعمیرات کی مکمل تحقیقات کرنے اور زخمیوں کو بہترین علاج و معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو

صوبائی وزیر صحت نے بتایا کہ شیرشاہ دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 15 تک پنہچ گئی جبکہ گیارہ زخمی ہیں، 11 لاشوں کی شناخت ہوچکی ہے، 1 زخمی افرادکی حالت تشویشناک ہے جسے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔

صدر مملکت کی عالمگیر خان کے گھر آمد

صدر مملکت عارف علوی، گورنر سندھ عمران اسماعیل اور دیگر سیاسی رہنما و تحریک انصاف کے کارکنان عالمگیر خان کے گھر پہنچے اور  لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ حادثہ بہت افسوسناک ہے کیونکہ اس میں انسانی جانوں کا ضیاع ہوا۔

Comments

اہم ترین

عمیر دبیر
عمیر دبیر
محمد عمیر دبیر اے آر وائی نیوز میں بحیثیت سب ایڈیٹر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں

مزید خبریں