کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں نجی اسکول کے طالب علم پر ٹیچر نے تشدد کیا، اہلخانہ کے مطابق پولیس ان کی شنوائی نہیں کر رہی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے نجی اسکول میں زیر تعلیم 12 سالہ طالب علم کے والدین کا کہنا ہے کہ 16 نومبر کو ٹیچر نے بچے کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ (ایف آئی آر) درج نہیں کی۔
اہلخانہ کا کہنا ہے کہ متعدد بار ایڈیشنل آئی جی کے دفتر گئے کوئی شنوائی نہیں ہوئی، بچے سے ٹیچرز نے کہا کہ بیان دینا تشدد نہیں ہوا، ڈیسک سے گرا ہوں۔
دوسری جانب 12 سال کے شاہ میر کا کہنا ہے کہ مجھے ٹیچر نے سر، ہاتھوں اور کمر پر ڈنڈے مارے۔ شاہ میر اے ایس آئی کا بیٹا ہے۔
اہلخانہ کے مطابق پی آر او امداد نے 50 ہزار رشوت دے کر میڈیکل رپورٹ تبدیل کروائی۔
اے آر وائی نیوز کے استفسار پر پولیس کا کہنا تھا کہ جب کچھ ہوا ہی نہیں تو مقدمہ کس بات کا کریں۔
خیال رہے کہ چند روز قبل کراچی میں ہی ایک نجی اسکول کا طالب علم پراسرار طور پر جاں بحق ہوگیا تھا۔ جاں بحق ہونے والے طالب علم کا نام محمد زونین تھا، جو تیسری جماعت کا طالب علم تھا۔
اسکول انتظامیہ کے مطابق طالب علم کینٹین کی لائن میں کھڑا تھا کہ اچانک وہ گر کر بے ہوش ہوگیا۔
اسکول انتظامیہ کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ بچے کو مرگی کا دورہ پڑا تھا، البتہ اہل خانہ نے بچے کے ایسے کسی بھی مرض میں مبتلا ہونے کی تردید کر دی تھی۔