کراچی: شہر قائد کے علاقے لانڈھی مانسہرہ کالونی میں 19 اپریل کو غیر ملکی شہریوں کی گاڑی کے قریب خود کش حملے کے تین مقدمات سی ٹی ڈی میں درج کردیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق لانڈھی مانسہرہ کالونی میں غیر ملکی شہریوں کی گاڑی کے قریب خود کش حملے کے تین مقدمات سرکاری مدعیت میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) میں درج کیا گیا ہے۔
ایس ایچ او شرافی گوٹھ کی مدعیت میں ایف آئی آر میں قتل، اقدام قتل، دہشتگردی و دیگر دفعات شامل ہیں، ہلاک دہشتگردوں کے ماسٹر مائنڈ اور سہولت کار بھی مقدمے میں نامزد ہے۔
کراچی : غیر ملکیوں کی گاڑی پر حملے کی تحقیقات میں سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے
پہلا مقدمہ خودکش حملہ، دوسرا دہشتگردوں سے ملنے والے اسلحے کا درج کیا گیا جبکہ تیسرا مقدمہ دہشت گردوں سے ملنے والے دستی بم، دھماکا خیز مواد کا درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق دھماکے سے غیر ملکیوں کے زیر استعمال 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا، دھماکے سے پک اپ گاڑی اور ایک موٹر سائیکل کو بھی نقصان ہوا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق پولیس نے موقع پر ہلاک دہشت گردوں کی موٹر سائیکل قبضے میں لی، پولیس فائرنگ سے ہلاک دہشتگرد کی شناخت سہیل احمد کے نام سے ہوئی، ان دہشتگردکے بیگ سے 4 ہینڈ گرنیڈ، ایک آرجی ڈی، 3 رائفل گرنیڈ برآمد ہوئے۔
مقدمے کے متن کے مطابق ایک ایس ایم جی رائفل گرنیڈ، متعدد گرنیڈز، ایک ایس ایم جی رائفل اور گولیاں بھی برآمد ہوئیں، ایک اور ملزم کے بیگ سے 4 ایس ایم جی اور دیگر اسلحہ برآمد ہوا۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق واقعہ میں ملوث دہشتگردوں کے مبینہ سہولت کار کا پتا لگا لیا ہے اکرم نامی شخص کی تلاش شروع کردی ہے مبینہ طور پر اکرم نامی سہولت کار نے دہشتگردوں کو حملے کے مقام پر پہنچانے میں مدد کی۔
تفتیشی زرائع کا کہنا ہے کہ اکرم نامی شخص حملے کے قریبی علاقے کا رہائشی ہے اکرم نامی شخص کی تلاش میں شرافی گوٹھ میں بھی چھاپہ مارا گیا ٹیکنیکل سپورٹ سے جاری تفتیش کے دوران اکرم نامی شخص کی مبینہ سہولت کاری کا انکشاف ہوا۔
یاد رہے کہ 19 اپریل کی صبح 6 اور 7 بجے کے قریب لانڈھی کے علاقے مانسہرہ کالونی کے قریب 5 غیر ملکی افراد ہائی ایس وین میں سفر کر رہے تھے کہ اچانک خود کش دھماکا ہوا تھا۔