کراچی : شہر قائد کے تاجروں نے 15 رمضان سے کاروبار کھولنے کا اعلان کردیا جبکہ ناصر حسین شاہ نے تاجروں کو یقین دہانی کرائی کہ مارکیٹیں کھولنے کے حوالے سے ایس او پی فوری تیار کر لی جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں تاجروں نے مارکیٹیں کھولنے کے حوالے سے نیا اتحاد تشکیل دے دیا، تاجروں کے نئے اتحاد کا پہلا اجلاس صدر کراچی الیکٹرونک ڈیلرز ایسوسی ایشن کے دفتر میں رکھا گیا، اجلاس میں تمام اضلاع سے تاجروں کی مختلف تنظیموں الائنس اور ایسوسی ایشن نے شرکت کی ۔
نئے اتحاد سپریم کونسل آف ٹریڈرز نے اتفاق رائے اور مطالبے کے تحت پندرہ رمضان سے مارکیٹیں کھولنے کا اعلان کر دیا، ۔اجلاس کے دوران وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے تاجروں سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور تاجروں کو یقین دھانی کرائی کہ مارکیٹیں کھولنے کے حوالے سے ایس او پی فوری تیار کر لی جائیں گی۔
تاجر رہنما رضوان عرفان نے حکومت سے پندرہ رمضان تک مارکیٹس کھولنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے ساتھ کوئی تصادم نہیں تاجر پریشان ہیں ۔
جمیل پراچیہ کہا کہنا تھا کہ تاجر خودکشیاں کر رہے ہیں مزید خودکشیاں ہوئی تو مقدمات وزیراعلیٰ ہاؤس کے خلاف درج کروائیں گے جبکہ شرجیل گوپالانی نے کہا تھا کہ کہ آن لائن کی ہماری عوام عادی نہیں ہے اور صرف 15 فیصد لوگوں کو فائدہ ہوا، کاروبار بند رہنے سے بجلی،گیس اور دیگر سرکاری واجبات ادا نہیں کر سکیں گے۔
دوسری جانب ایم کیوایم پاکستان نے تاجر برادری کے مطالبات کی حمایت کردی، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ تاجر برادری اپنی ایس او پی خود بنا کر فوری اپنے کاروبار کو بحال کرے، لاک ڈاون کا کھیل بہت ہوا، اب اس شہر کو کھلنا ہے، ملکی معیشت کو زندہ رکھنے کے لئے کراچی میں تجارتی و کاروباری سرگرمیوں کا بحال ہونا بے حد ضروری ہے۔
یاد رہے انجمن تاجران لاہور مجاہد مقصود بٹ نے وزیراعظم عمران خان کوخط لکھا تھا ، جس میں کہا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے چھوٹے تاجروں کا برا حال ہے، بیشترتاجروں کے پاس جمع پونجی بھی ختم ہوچکی ، 70فیصدکرایہ دار،دکانداروں کےگھروں میں فاقے ہیں۔
خط میں کہا گیا کہ ہول سیل مارکیٹ کوصبح8بجے سے2بجے تک کھولنے کی اجازت دی جائے اور ریٹیل مارکیٹس کودوپہر3سےرات8بجےتک دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے، حکومت کو یقین دلاتے ہیں ایس اوپیزپرمکمل عمل کریں گے۔