کراچی: سندھ کی سب سے بڑی تعلیمی درسگاہ جامعہ کراچی میں اساتذہ اور سندھ حکومت کا تنازعہ مزید طول پکڑ گیا ہے۔
اے آروائی نیوز کے مطابق جامعہ کراچی میں کلاسز اور امتحانات کےبائیکاٹ کا آج ساتواں روز ہے، سندھ حکومت اور انجمن اساتذہ جامعہ کراچی میں ڈیڈلاک برقرار ہے۔
ڈیڈ لاک کی وجہ انجمن اساتذہ کی جانب سے سیکریٹری یونیورسٹی اینڈبورڈ کی برطرفی کامطالبہ ہے، جسے سندھ حکومت پورا کرنے کو تیار نہیں ہے، کراچی یونیورسٹی کی انجمن اساتذہ نےمطالبات کی منظوری تک احتجاج کا اعلان کررکھاہے، ان کا دوسرا بڑا مطالبہ ہے کہ شام کی کلاسز کے اساتذہ کی تنخواہ بھی فوری طور پر ادا کی جائے۔
استاتذہ کے بائیکاٹ کے باعث نئے تعلیمی سال میں پہلی مرتبہ تعلیمی عمل معطل رہا، اور ہزاروں طلبہ تدریسی عمل سے محروم رہے۔
یکم فروری کو اساتذہ کی جانب سے جامعہ کراچی میں ریلی بھی نکالی گئی اور زبردست احتجاج کیا گیا، اس دوران جامعہ کراچی کے تمام شعبہ جات بند رہے، سائنس، آرٹس، اور کامرس فکیلٹیز کے تمام کوریڈورز میں ویرانی چھائی رہی اور کلاسیں خالی تھیں۔