مکراچی: شہر قائد کے علاقے یونیورسٹی روڈ پر ڈیڑھ سالہ احسن کے قتل میں ملوث چاروں پولیس اہلکاروں کو سی ٹی ڈی نے اپنی تحویل میں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی یونیورسٹی روڈ پر ڈیڑھ سالہ احسن کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث چاروں پولیس اہلکاروں کو انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ نے اپنی تحویل میں لے لیا، پولیس اہلکاروں کے بیانات دوبارہ ریکارڈ کیے جائیں گے۔
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق چاروں اہلکاروں سے سی ٹی ڈی تفتیش کرے گی، احسن کے والد کاشف بھی معمولی زخمی ہوئے تھے، زخمی کاشف کا میڈیکولیگل کرایا جائے گا۔
حکام کے مطابق ایم ایل کرانے سے گولی کی سمت معلوم کرنے میں مدد ملے گی، عینی شاہدین کے بیانات بھی لیے جارہے ہیں، جائے وقوعہ سے ملنے والا خول اہلکار امجد کے اسلحے سے میچ کر گیا تھا۔
مزید پڑھیں: کراچی: سندھ پولیس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے ڈیڑھ سالہ جاں بحق
سی ٹی ڈی حکام کے مطابق احسن کے والد کی ایم ایل رپورٹ تفتیش میں مددگار ثابت ہوگی، وقوعہ کے اطراف سے ملنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال یونیورسٹی روڈ پر پولیس کی مبینہ فائرنگ سے 19 ماہ کا کمسن بچہ احسن جاں بحق ہوگیا تھا۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پولیس مقابلے میں بچے کے جاں بحق ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی سے فوری رپورٹ طلب کی۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ’اس قسم کے واقعات افسوسناک ہیں جن کی روک تھام بہت ضروری ہے‘۔