کراچی: شہر قائد کے سرکاری اسپتال میں زیر علاج مریضہ کو زیادتی کے بعد زہر کا انجیکشن لگا کر قتل کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کےسرکاری اسپتال میں ہلاک ہونے والی چبھیس سالہ عصمت نامی خاتون کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ اُس کے ساتھ زیادتی کی گئی۔
ذرائع کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ شواہد سامنے آئے کہ جنسی زیادتی کے بعد مریضہ کو زہر کا ٹیکہ لگایا گیا جو اُس کی موت کا باعث بنا۔
مزید پڑھیں: کراچی: ماڈل گرل کی ہلاکت، مقتولہ کی قبر کشائی کا عدالتی حکم
پولیس نے تین ملزمان کو گرفتار کیا جن کی شناخت عامر، شاہ زیب، اور ولی محمد کے ناموں سے ہوئی جبکہ مرکزی ملزم ڈاکٹر ایاز کی تلاش جاری ہے۔ حراست میں لیے جانے والے تینوں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اُن کا عدالت نے دو روزہ ریمانڈ منظور کیا۔
یاد رہے کہ عصمت نامی خاتون کورنگی اسپتال میں دانت کاعلاج کرانےآئی تھی، لڑکی کی موت کوغلط انجکشن کاشاخسانہ قرار دیاگیاتھا۔ اہل خانہ کا کہنا تھاکہ عصمت کے دانت میں درد تھا تو ڈاکٹر نے اُسے داخل کر کے آپریشن کرنے کا مشورہ دیا۔ ایک روز داخل کرنے کے بعد ڈاکٹر نے آپریشن کیا اور پھر بیٹی کی طبیعت خراب ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: سندھ گورنمنٹ اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے لڑکی انتقال کرگئی
واضح رہے کہ چند روز قبل کراچی کے دارالصحت اسپتال میں 9 ماہ کی بچی نشوا کو ہائی پوٹینسی دوا کی اوور ڈوز دے دی گئی تھی۔ غلط انجکشن کی وجہ سے بچی کی طبیعت بگڑ گئی۔ نشوا ایک ہفتے تک وینٹی لیٹر پر اسپتال میں ہی ایڈمٹ رہی اور ایک ہفتے بعد جب وینٹی لیٹر ہٹایا گیا تو بچی پیرالائزڈ ہوچکی تھی۔