اتوار, ستمبر 8, 2024
اشتہار

کچھ کچھ ہوتا ہے: سلمان خان کا معاوضہ سن کر کرن جوہر کے قدموں تلے زمین نکل گئی

اشتہار

حیرت انگیز

سنہ 1998 میں ریلیز ہونے والی بالی ووڈ فلم کچھ کچھ ہوتا ہے بالی ووڈ کی مقبول ترین فلموں میں سے ایک ہے، یہ فلم کرن جوہر کی پہلی فلم تھی جسے وہ ڈائریکٹ کرنے جارہے تھے۔

اس فلم کے مرکزی کرداروں کے لیے تو شاہ رخ اور کاجل نے آسانی سے ہامی بھر لی تھی، لیکن معاون کردار کوئی کرنے کے لیے تیار نہیں تھا، اور پھر امن ورما کا کردار ادا کرنے کے لیے سلمان خان نے ہامی بھری، لیکن ان کا معاوضہ سن کر کرن جوہر کے پیروں تلے زمین نکل گئی۔

1995 سے کرن جوہر نے کہانی لکھنا شروع کی اور پھر شاہ رخ خان اور کاجول کو ہیرو اور ہیروئن کے لیے کاسٹ کیا، یہ ’بازی گر،‘ ’کرن ارجن‘ اور ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ کے بعد شاہ رخ اور کاجول کی چوتھی ایک ساتھ فلم تھی۔

- Advertisement -

کرن چونکہ یش چوپڑا کے ساتھ ایک طویل عرصے رہے تھے تو ان سے اس قدر متاثر تھے کہ فلم کی رومانی کہانی رکھی جبکہ موسیقی پر خاص توجہ دی۔

لیکن فلم میں ٹینا کے کردار کے انہیں بہت مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔ پہلے ٹوئنکل کھنہ نے منع کیا پھر تبو، ایشوریا رائے، ارمیلا، شلپا شیٹی، روینہ ٹنڈن اور کرشمہ کپور سمیت سب نے معذرت کر لی تو رانی مکھرجی تک یہ کردار پہنچا۔

رانی کو اس وقت ایک ایسی فلم کی ضرورت تھی جس میں کاجول اور شاہ رخ خان جیسے سپر سٹار ہوں، ان کا کیریئر پلٹ سکتا تھا جبھی انہوں نے خوشی خوشی اس کردار کو قبول کرلیا۔

اب کرن، امن ورما کے کردار کے لیے ہیرو کی تلاش میں تھے۔

سلمان کی بہن الویرہ خان ان کی دوست تھیں اور ایک ملاقات میں کرن نے اپنی پریشانی ان سے بیان کی تو انہوں نے پوچھا کہ کتنے دنوں کا کام ہے؟ کرن کا جواب تھا کہ 15 سے 16 دن کا۔ الویرہ نے کچھ سوچا اور کہا کہ فکر مت کریں، سلمان یہ کردار ادا کریں گے۔

کرن کی خوش نصیبی تھی کہ اسی دوران سلمان بھی آگئے۔ کہانی سنائی گئی، خاص کر سلمان کا کردار بتایا گیا تو انہوں نے چند لمحے سوچا اور کہا کہ وہ اس کردار کو ضرور ادا کریں گے۔

کرن نے سکھ کا سانس لیا لیکن اگلے ہی لمحے سلمان نے ایک نیا دھماکہ کردیا۔ انہوں نے اتنا معاوضہ طلب کیا جسے سن کر ہی کرن کے ہوش اڑ گئے۔ وہ چپ ہو کر بیٹھ گئے جبکہ سلمان یہ کہتے ہوئے چلے گئے کہ اگر منظور ہو تو بتا دیں، وہ تیار ہوں گے۔

کرن کا خیال تھا کہ پہلی ہی فلم میں اگر وہ سلمان کو منہ مانگا معاوضہ دے دیں گے تو ان کا بجٹ آؤٹ ہوجائے گا۔ اسی لیے انہوں نے سلمان کو ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ کا حصہ بنانے کی بجائے دوسرے اداکاروں کی تلاش شروع کی۔

وہ سیف علی خان تک پہنچے لیکن انہوں نے یہ کہہ کر معذرت کرلی کہ کیریئر کے اس موڑ پر وہ کسی صورت مختصر مہمان اداکار کا کردار ادا کر کے خود کو نقصان نہیں پہنچا سکتے۔

کرن نے مایوس ہو کر اجے دیوگن سے بھی بات کی لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔ عالم یہ تھا کہ فلم ’ماچس‘ کے ہیرو چندرچور سنگھ تک نے اس کردار کے لیے منع کر دیا۔

اب مشکل یہ تھی کہ سلمان جو اس وقت کیریئر کے عروج پر تھے، فلم میں کام کرنے پر تو تیار تھے لیکن کرن ان کا مطلوبہ معاوضہ ادا کرنے سے معذور تھے۔

اسی دوران چنکی پانڈے کی پارٹی میں کرن پہنچے تو وہ جان بوجھ کر سلمان سے کترا رہے تھے، جو اس پارٹی میں شریک تھے۔

مشروب لے کر جیسے ہی کرن پلٹے تو ان کے مقابل سلمان کھڑے تھے۔ جنہوں نے وقت ضائع کیے بغیر دریافت کیا کہ کرن کو ان کا ہیرو ملا کہ نہیں؟

کرن نے جواب دیا کہ فی الحال تو نہیں، جس پر سلمان نے ایک ادا سے طنزیہ لہجے میں کہا کہ سنا ہے وہ ان دنوں ’ہیرو کی شاپنگ‘ کرنے نکلے ہوئے ہیں۔ سیف نے بھی انکار کر دیا، یہاں تک چندر چور سنگھ نے بھی۔ اب کیا کریں گے؟

کرن نگاہیں جھکائے کھڑے تھے، تب سلمان چہکے کہ انہیں فلم کی کہانی پسند آئی ہے وہ اس میں ضرور شامل ہونا چاہیں گے۔ رہ گئی معاوضے کی بات تو جو کرن جوہر طے کریں گے وہ اسی معاوضے میں اپنی خدمات دینے کو تیار ہیں۔

کرن کو تو جیسے اپنے کانوں پر یقین نہیں آرہا تھا۔ سلمان نے مسکراتے ہوئے کہا کہ فکر چھوڑیں، اسکرپٹ بھیج دیجیے گا۔

کرن نے ایسا ہی کیا، انہیں ایسا لگ رہا تھا کہ ان کے دل سے بہت بڑا بوجھ اتر گیا ہے۔ ہاں یہ ضرور کیا کہ سلمان کے پاس جب انہوں نے معاہدہ دستخط کرنے بھجوایا تو اس میں وہ معاوضہ تھا جو سلمان کی ڈیمانڈ کے قریب تر ہی تھا۔

سلمان نے پوری توانائی اور دل چسپی کے ساتھ اپنا دو ہفتے کا کام مکمل کروا دیا۔

فلم مکمل ہوئی اور سینما گھروں میں لگی تو اس نے دھوم مچا دی۔ فلم ہر سینما گھر میں ہاؤس فل رہی جس نے بھارت ہی نہیں دنیا بھر میں کمائی کے نئے ریکارڈ تخلیق کیے۔

شاہ رخ خان، کاجول اوررانی مکھرجی کے ساتھ ساتھ سلمان کے مختصر کردار کو بھی غیر معمولی پذیرائی ملی۔ فلم نے کرن کو بطور ہدایت کار ایک نئی شناخت دی۔

اگلے سال فلم فیئر ایوارڈز ہوئے تو ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘ نے سب سے زیادہ 18 نامزدگیاں حاصل کیں اور 8 ایوارڈ حاصل کیے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں سلمان خان کا بہترین معاون اداکار کا فلم فیئر ایوارڈ بھی شامل ہے، جو ان کے کیریئر کا اب تک کا دوسرا ایوارڈ ہے۔ تنقید نگاروں کا کہنا تھا کہ سلمان خان نے مختصر نوعیت کے کردار میں ایسا رنگ دکھایا کہ وہ چھا ہی گئے۔

ادھر کرن بھی سلمان کے مداح ہوگئے اور انہیں یقین ہوگیا کہ سلمان خان کو فلم میں لے کر انہوں نے بہترین فیصلہ کیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں