اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں آڈٹ حکام نے بتایا کہ کرتار پور راہداری کا آڈٹ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس سینیٹر شیری رحمٰن کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وزارت مذہبی امور کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔
آڈٹ حکام کے مطابق منیٰ اور عرفات میں حج انتظامات پر غیر مجاز ادائیگی کی گئی جس پر کمیٹی کی جانب سے کہا گیا کہ وزارت معاملے کی تحقیقات کر کے 30 دن میں رپورٹ پیش کرے۔
آڈٹ حکام کا کہنا تھا کہ کرتار پور راہداری کا آڈٹ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔ سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ کرتار پور کوریڈور بہت اہم پروجیکٹ ہے۔ بھارت کو اس پروجیکٹ پر سب سے زیادہ تکلیف ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ریلوے کے بعد حکومتی سیکٹر میں سب سے زیادہ زمین ای ٹی پی کے پاس ہے۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ ای ٹی پی کو سرمایہ کاری کی اجازت نہیں ہے۔ یہ وائٹ کالر کرائم ہے اس کی تحقیقات کریں۔