واشنگٹن: امریکا میں کرونا وبا کو افواہ اور مذاق سمجھنے والا شہری مہلک وائرس کا شکار ہوکر ہلاک ہوگیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر سان انٹونیو میں کرونا مریض نے ’کوویڈ پارٹی‘ کا انعقاد کیا جس میں کرونا پازیٹو مریضوں کے علاوہ ان افراد کو دعوت دی گئی جو وبا کو مذاق سمجھ رہے تھے۔
احمقوں کی جانب سے اس پارٹی کے انعقاد کا مقصد یہ جاننے کی کوشش تھی کہ آیا کرونا واقعی موجود ہے اور وہ لوگوں کو متاثر کررہا ہے، اگر ایسا ہے تو ہم ضرور اس وبا کا شکار ہوں گے، بدقسمتی سے نتیجہ بھی یہی نکلا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس پارٹی میں شریک ہونے والا 30 سالہ شہری کرونا کا شکار ہوکر زندگی کی بازی ہار گیا۔
سان انٹونیو میں قائم میتھوڈس اسپتال کی خاتون ڈاکٹر نے واقعے سے متعلق بتایا کہ مذکورہ مریض نے مرنے سے قبل نرس کو اپنے پاس بلایا اور اپنےاحمقانہ حرکت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے بہت بڑی غلطی کردی‘۔
ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ اس واقعے کو بتانے کا مقصد یہی ہے کہ وہ شہری جو کرونا کو سنجیدہ نہیں لے رہے وہ اس مثال سے سبق سیکھیں، اور حالات کی سنگینی سے واقف ہوں۔