تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

آؤ خوشیاں بانٹیں ۔۔۔ شاعر کاشف شمیم صدیقی

کیا کبھی اُن معصوم چہروں کو،

دیکھا ہے تم نے ،

رنگ ہیں ۔۔۔ نہ ہی ہنسی ،

نہ آنکھوں میں چمک ہے،

نہ دلوں میں بسی کوئی خوشی

جسم خالی ہیں اُن کے "قوّتوں ” سے ،

ناتوانیوں کے طوفاں میں ،

ہے ناﺅ زندگی کی پھنسی

اور تمہیں تو معلوم ہی ہے نہ،

کہ کچھ خواب ہیں ان بچوں کے بھی ،

کچھ سپنے پورے ہونے ہیں ،

ابھی اک زیست اُنہیں جینی ہے ،

بن کِھلے پھول  کِھلنے ہیں

لیکن پھر جب۔،،

چھوٹی ، چھوٹی قبروں میں ،

یہ ننھّے پھول سماتے ہیں ،

ہر دل پر تیر سے چلتے ہیں،

ہر آنکھ میں آنسو آتے ہیں

اچھا خیر۔۔۔،،

 اب چھوڑو پرُانی باتوں کو

چلو آﺅ کچھ ایسا کرتے ہیں

خوشیاں بکھیر دیتے ہیں

آنسو چُرا لیتے ہیں

ننّھے مُنے پھولوں کو

مرُجھانے سے بچا لیتے ہیں

بچوں کو بتا دیتے ہیں

کہ ہاتھوں میں تھامے ہاتھ

ہم سب اُن کے ساتھ ہیں

ایک زندگی کو جو بچا لیا ہم نے

سمجھو ایک فرض نبھا دیا ہم نے

 اُداس آنکھوں میں بسے سپنوں کو

ہم مل کر سچ کر دیتے ہیں

چلو آﺅ کچھ ایسا کرتے ہیں

چلو آﺅ۔۔ ،

کچھ ایسا کرتے ہیں !

 

شاعر امن

کاشف شمیم صدیقی

Comments

- Advertisement -