سرینگر:مقبوضہ کشمیرمیں بھارت نے ریاستی دہشت گردی کامظاہرہ کرتے ہوئے میرواعظ عمرفاروق،سید علی گیلانی کوگھروں میں نظربندکردیاگیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی عروج پرہے اوربھارتی مظالم کے خلاف ہونے ہونے والے مظاہرے میں شرکت سے روکنے کےلیے کشمیر رہنماؤں کو نظر بند کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ میر واعظ عمر فاروق اور سید علی گیلانی نے آج دوپہر بعد نماز ِ جمہ وسطی کشمیر کے علاقے ضلع بڈگام میں ہونے والے احتجاج میں شرکت کرنا تھی ۔ یہ احتجاج شیخ العالم شیخ نور الدین نور نورانی کے مزار چرار شریف میں ہونے والے 598 ویں عرس کے موقع پر کیا جانا تھا ۔
حریت کانفرنس کے ترجمان کےمطابق پولیس کا ایک دستہ نگین میں واقع میر واعظ عمر فاروق کی رہائش گاہ پر آیا اور انہیں ان کی نظر بندی کے فیصلے سے آگاہ کرکے ان کی رہائش گاہ کو گھیرے میں لے لیا۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت، مزید 2 کشمیری شہید*
دوسری جانب سری نگرسمیت مقبوضہ کشمیرکےدیگرعلاقوں میں بھارتی فوج نے غیراعلانیہ کرفیو نافذ کررکھا ہے اور عوام پر مظالم کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔
چھ روز قبل مظاہرین پر بھارتی فورسز کی فائرنگ سے مزید 2 کشمیری نوجوان شہید اور 25 سے زائد زخمی ہوگئے تھے ۔ المیہ یہ ہے کہ کشمیریوں کی روزانہ کی بنیاد پر شہادت اور بھارت کی بربریت پر بھی عالمی برادری کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانے کو تیار نہیں ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔