کراچی: کراچی چیمبر نے موبائل فونز پر عائد سیلز ٹیکس میں کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے اسحق ڈار کو خط لکھ دیا اور کہا ہے کہ سیلز ٹیکس 300 سے بڑھا کر650 کرنا اور اس پر 250 روپے ریگولیٹری ڈیوٹی لگانا ظلم ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے تاجروں نے موبائل فون پر سیلز ٹیکس میں کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کو اس ضمن میں خط ارسال کردیا۔
کراچی چیمبر کے صدر شمیم احمد فرپو نے اسحاق ڈار سے اپیل کی ہے کہ وفاقی بجٹ میں موبائل فونز کی تینوں کیٹگریز پر نافذ سیلز ٹیکس کو بحال کیا جائے اور فیچر فون کی کیٹگری میں سیلز ٹیکس شرح کو کم کر کے 150 روپے فی فون کیا جائے۔
فیچر کیٹگری کے فون سستے اور بنیادی فونز ہوتے ہیں، تاجر
خط میں کراچی الیکٹرانک ڈیلرز ایسوسی ایشن کے سابق صدر محمد ادریس نے موبائل فونز پر سیلز ٹیکس میں اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ موبائل فونز میں فیچر کیٹگری کے سستے اور بنیادی فونز ہوتے ہیں۔
سیلز ٹیکس 300 سے بڑھا کر 650 کرنا ظلم ہے، تاجر
انہوں نے کہا کہ ان فون پر سیلز ٹیکس کی شرح 300 روپے فی فون سے بڑھا کر 650 روپے کردی گئی ہے جن پر مزید 250 روپے ریگولیٹری ڈیوٹی بھی عائد ہے جس سے 800 روپے کی مالیت کے فون پر ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کی کل شرح 112 فیصد بنتی ہے جو تاجروں اور غریب افراد کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے۔
انھوں نے کہا فیچر فون پر سیلز ٹیکس اور ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے سے حکومت کی آمدنی میں کمی آئے گی اور اسمگلنگ میں اضافہ ہو جائے گا۔
انھوں نے اُمید ظاہر کی کہ حکومت اس سنگین مسئلے پر توجہ دے گی اور فیچر فون کی کیٹگری اے پر نافذ سیلز ٹیکس کی شرح کو کم کر کے 150 روپے فی فون کر دے گی۔