کراچی: شہر قائد میں 20 سال بعد کے سی آر ٹرین چل پڑی ہے، پہلی ٹرین آج سٹی ریلوے اسٹیشن سے پپری تک صبح 7 بجے روانہ ہوئی، محکمہ ریلوے نے کرایہ بھی 50 روپے سے کم کرتے ہوئے 30 روپے مقرر کر دیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ ریلوے نے سرکلر ٹرین کے کرائے میں تبدیلی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا، ٹرین کا یک طرفہ کرایہ 30 روپے مقرر کیا گیا ہے، سفر مختصر ہونے کی وجہ سے کرائے میں کمی کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ سرکلر ٹرین کا پہلے کرایہ پچاس روپے مقرر کیا گیا تھا، دوسری طرف آج سرکلر ٹرین میں ایک دن کے لیے مسافر مفت سفر کر رہے ہیں۔
کراچی میں سرکلر ریلوے کو مرحلہ وار بحال کیا جا رہا ہے، پہلے مرحلے میں سٹی اسٹیشن سے پپری تک پہلی ٹرین صبح 7 بجے روانہ ہوئی، ایک ٹریک میں 5 بوگیاں لگائی گئی ہیں، جن میں 60 سے زائد مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
آج دوسری ٹرین شام 5 بجے روانہ ہوگی، جب کہ پرانے شیڈول کے مطابق دوسری ٹرین صبح 11 بجے روانہ ہونی تھی۔ آج پہلی ٹرین میں 200 کے قریب مسافروں نے سفر کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کراچی کے شہریوں کو 20 سال بعد ادھوری خوشی دیتے ہوئے نامکمل کراچی سرکلر ٹرین کا افتتاح کیا تھا۔
سرکلر ٹرین کا روٹ مختصر اور ٹرینوں کی تعداد محدود کی گئی ہے، ٹرین چلانے کے فیصلے میں آخری وقت میں مکمل تبدیلی کی گئی تھی اور ٹرین کراچی سٹی سے اورنگی تک چلانے کا فیصلہ مؤخر کیا گیا تھا۔
وزیر منشن، لیاری، بلدیہ، منگھو پیر، شاہ لطیف، سائٹ، اورنگی اسٹیشن مکمل کھنڈر اور ناقابل استعمال ہیں، ریلوے ٹریک کے اطراف تاحال تجاوزات اور پکی تعمیرات موجود ہیں، ریلوے ذرایع کا کہنا ہے کراچی سٹی تا اورنگی کا روٹ دسمبر میں بھی بحال ہونا ممکن نہیں ہے۔