کراچی : کے الیکٹرک سی ای او مونس علوی نے خبر دار کیا ہے کہ جہاں پر بل جمع نہیں ہوگا وہاں 18 گھنٹے بھی لوڈشیڈنگ ہوسکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا فیاض بٹ کی زیرصدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو کے چیف ایگزیکٹو شریک ہوئے، اجلاس میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے بھی شرکت کی۔
چیئرمین کمیٹی فیاض بٹ نے کہا کہ پاورکمپنیوں کوہدایت دی ہے ایم پی ایزسےملاقاتیں کریں، سی ای او کے ای کارویہ ٹھیک نہیں تھا، ہم پاور کمپنیوں کے ساتھ بیٹھ کرمسائل حل کرنا چاہتے ہیں۔
اپوزیشن لیڈرسندھ اسمبلی علی خورشیدی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک میں کالی بھیڑیں موجودہیں، سی ای او کے الیکٹرک کو بتایا 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔
علی خورشیدی کا کہنا تھا کہ بجلی چوری اور جنریٹر مافیا کے ساتھ کے ای کاعملہ ملا ہوا ہے، رات کو2 بجے بھی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے، مسائل حل نہ ہوئے تو لوگ آؤٹ آف کنٹرول ہو جائیں گے۔
اجلاس میں کے ای کے سی ای او سے ارکان اسمبلی کی تلخ کلامی بھی ہوئی، عامر صدیقی نے کہا کہ کراچی میں 14 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے، کوئی قانون ہی نہیں، نیپرا قانون پرعمل نہیں کرارہا ہے۔
سی ای او کے ای نے واضح کیا کہ جہاں پر بل جمع نہیں ہوگا 18 گھنٹے بھی لوڈشیڈنگ ہوسکتی ہے، ہم بجلی کاٹنے جاتے ہیں ہمارے ملازمین پر حملے ہوتے ہیں۔