امریکا میں مبینہ رشوت دینے اور دھوکہ دہی کے الزام پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد بھارتی ارب پتی تاجر گوتم اڈانی کو کینیا کی حکومت کی جانب سے جھٹکا لگ گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیا کے صدر ولیم روٹو نے گوتم اڈانی کے گروپ کے ساتھ دو بڑے معاہدے ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ ولیم روٹو نے کہا کہ ہماری تفتیشی ایجنسیوں اور شراکت دار ممالک کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر معاہدے منسوخ کر رہے ہیں۔
اس سے ایک دن قبل گوتم اڈانی پر امریکی استغاثہ نے مبینہ طور پر 250 ملین ڈالر رشوت کی اسکیم ترتیب دینے اور اسے چھپانے کیلیے دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا تھا۔ تاہم اڈانی گروپ کے نمائندوں نے ان الزامات کی تردید کی اور انہیں بے بنیاد قرار دیا۔
اڈانی گروپ نے کینیا کے مرکزی ہوائی اڈے کو 30 سال تک چلانے کے معاہدے کے بدلے میں 1.85 ملین ڈالر سرمایہ کاری کرنے کے ساتھ ساتھ بجلی کی لائنوں کی تعمیر کیلیے وزارت توانائی کے ساتھ 736 ملین ڈالر کا معاہدہ کر رکھا تھا۔
ہوائی اڈے سے متعلق معاہدے کے تحت جومو کینیاٹا بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ایک نیا رن وے اور ایک بہتر مسافر ٹرمینل تعمیر کرنا شامل تھا۔ بھارتی تاجر کے گروپ کے ساتھ مذکورہ معاہدے تنقید کی زد میں تھے اور ان سے بدعنوانی کا بھی خدشہ تھا۔
ہوائی اڈے سے متعلق معاہدے کے باعث ستمبر میں ایئرپورٹ ملازمین نے ہڑتال کی تھی کیونکہ بہت سے لوگوں کو خدشہ تھا کہ اس سے ملازمتیں ختم ہو جائیں گی۔