اسلام آباد: جج ارشد ملک بلیک میلنگ اسکینڈل میں ملوث مرکزی ملزم میاں طارق محمود کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق جج ارشد ملک ویڈیو اسکینڈل کے مرکزی کردار ملزم میاں طارق محمود کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی کے حوالے کردیا گیا، ایف آئی اے نے ملزم طارق محمود کے 10 دن کے ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ تفتیشی افسر ملزم کو 19 جولائی کو میڈیکل رپورٹ کے ساتھ پیش کریں، ایف آئی اے حکام کے مطابق ملزم میاں طارق محمود کے خلاف ایف آئی آر نمبر 24 درج کی گئی ہے۔
ایف آئی کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ملزم طارق محمود کو 16 جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا، ملزم طارق محمود نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ بلیک میلنگ کے لیے ویڈیو بنائی۔
مزید پڑھیں: جج ارشد ملک بلیک میلنگ اسکینڈل: ایف آئی اے نے میاں طارق کو گرفتار کرلیا
درخواست کے متن کے مطابق طارق محمود ودیگر نے بلیک میلنگ اور دباؤ کے لیے ویڈیو کو فروخت کیا، ویڈیو فروخت کرنے کا مقصد نیب ریفرنس میں سزا یافتہ مجرم کی مدد کرنا تھی۔
ایف آئی اے کی درخواست کے مطابق دفعہ 109 کے تحت ویڈیو ریکارڈنگ سے پریس کانفرنس تک سب زمرے میں آئیں گے۔
واضح رہے کہ جج ارشد ملک بلیک میلنگ اسکینڈل میں ملوث مرکزی ملزم میاں طارق محمود کو ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے گرفتار کیا تھا، ملزم دبئی فرار ہونے کی کوشش کررہا تھا۔
خیال رہے کہ میاں طارق محمود ہر دور میں اعلیٰ افسران وسیاسی شخصیات سےرابطےمیں رہے ہیں، میاں طارق محمود کو تعلقات بنانے کا ماہر بھی سمجھا جاتا ہے۔