جمعرات, دسمبر 26, 2024
اشتہار

خالد لانگو سے پلی بارگین کیوں کی؟ عدالت برہم، ویڈیو طلب

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے نیب سے سابق وزیر بلوچستان مشتاق رئیسانی اور مشیر خالد لانگو کے گھر پر چھاپے کے دوران رقم برآمد کرنے کی ویڈیو طلب کرلی، عدالت نے چیئرمین نیب سے کہا ہے کہ گھر سے اتنی بڑی تعداد میں رقم کے بعد پلی بارگین کی درخواست کیوں منظور کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس دوست محمد خان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر خالد لانگو کی درخواست کی سماعت  کی دوران سماعت جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیے کہ چیئرمین نیب نے کس قانون کے تحت مشتاق رئیسانی سے درآمد شدہ رقم پر بارگین کی۔

سپریم کورٹ نے نیب سے مشتاق رئیسانی کے گھر پر چھاپے کے دوران رقم برآمدگی کی ویڈیو اور پلی بارگین کی خلاف ضابطہ اجازت دئیے جانے کا تحریری جواب  طلب کر لیا۔ عدالت کا کہنا ہے گھر سے بحق سرکار ضبط کی گئی رقم دو مکانات اور گاڑی برآمد ہونے کے باوجود پلی بارگین کیوں کی گئی کیونکہ یہ مختلف ٹیکسوں سے حاصل کی گئی وہ رقم ہے جس سے آپ کو اور ہمیں تنخواہیں ملتی ہیں۔

- Advertisement -

پڑھیں: ’’ نیب ترمیمی آرڈیننس جاری، پلی بارگین کا اختیار عدالت کے سپرد ‘‘

جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ نیب سے زیادہ تو وہ ملزم ایماندار ہے جس نے اپنا جرم تسلیم کیا اور لوٹی ہوئی رقم واپس دینے پر رضا مند ہوا، جسٹس قاضی فائز عیسی نے چیرمین نیب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے اپنی اتھارٹی کا غلط استعمال کیا، خالد لانگو کی پلی بارگین درخواست منظور کرنے پرچیئرمین کے خلاف کاروائی کا کیس بن سکتاہے۔

جسٹس دوست محمد خان نے استفسار کیا عدالت کے جو شکوک شبہات ہیں انکو نیب دور کیوں نہیں کرتی؟ چیرمین نیب قمر الزمان نے عدالت کو بتایا کہ چھاپے کے دوران65 کروڑ نقدی، 3 کلو گرام سونا اور کئی گاڑیاں ضبط کی گئی ہیں، انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہنیب کے ضابطے میں پلی بارگین کا ضابطہ کار 12 سال پہلے تیار کیا گیا تھا، پلی بارگین ریفرنس کی انکوائری کرنے کا آخری حکم چیئرمین دیتا ہے۔

مزید پڑھیں: ’’ پلی بارگین پرسپریم کورٹ کا اظہاربرہمی ‘‘

پراسیکیوٹر جنرل نیب نے عدالت کو بتایا کہ مشتاق رئیسانی کے ساتھ پلی بارگین کی منظوری ڈی جی نیب کوئٹہ کی سفارش پر دی گئی ،جس کےبعد بورڈ نے ملزم کی درخواست کو منظور کیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسی کا کہنا تھا نیب نے خود اپنے قانون اور قوائد کی خلاف ورزی کی ہے، عدالت نے رقوم کی برامدگی کی ویڈیو ریکارڈنگ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 9 فروری تک ملتوی کر دی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں