کراچی: متحدہ قومی موومنٹ لیاقت آباد کے سابق سیکٹر انچارج شہزاد ملا کو نائن زیرو سے امجد صابری کے قتل کی ہدایات دیتے ہوئے کہا گیا کہ ’’پر پُرزے نکل آئےکاٹ دو‘‘۔
یہ انکشاف میزبان ارشد شریف نے پروگرام لائیو ود شاہد مسعود ذرائع کی جانب سے حاصل کی گئی معلومات کی روشنی میں کیا۔
انہوں نے ذرائع سے بتایا کہ شہزاد ملا کی زیر نگرانی قتل کا منصوبہ بنایا گیا،امجد صابری کو گولیاں مارنے والے ملزم گرفتار ہوچکاہے، سیکیورٹی اداروں کی تحویل میں شہزاد ملا امجد صابری کے قتل کا اعتراف بھی کرچکا ہے، اسے قتل کی ہدایات نائن زیرو سے دی گئی تھیں اور امجد صابری کے پر پرزے کاٹنے کا کوڈ دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ شہزاد ملا کی ماہانہ تنخواہ چالیس ہزار روپے ہے اور وہ کے ایم سی میں گریڈ سترہ کا ملازم ہے،
اینکر ارشد شریف سے بات کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے اعتراف کیا کہ شہزاد ملا ایم کیو ایم لیاقت آباد کے سیکٹر انچارج تھا، اگر انہوں نے یہ جرم کیا ہے کہ تو انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے، وہ اب سیکٹر انچارج نہیں تاہم متحدہ کے کارکن ضرور ہیں مگر یہ یاد رکھا جائے کہ شہزاد ملا اب باقاعدہ انچارج نہیں اور نہ ان کا نائن زیرو آنا جانا تھا۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ’’ایم کیو ایم اپنی پالیسی کے تحت سابق سیکٹر انچارج کے اس عمل کو اون نہیں کرتی مگر یہ یاد رکھا جائے کہ عدالتوں میں ابھی الزام ثابت نہیں ہوا ہے تاہم اگر ثابت ہوگیا تو سب سے پہلے اسے سزا دینے کا مطالبہ بھی ہم ہی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی میں پہلے بتایا گیا کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی تھی بعد ازاں ایک اور بیان سامنے آیا کہ آگ عبد الرحمان بھولا نے لگائی، ہم بھی پوچھتے ہیں کہ آخر یہ بھولا نامی بندہ کہاں پر ہے؟