ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کو اغوا کرنے والے گروہ کے مرکزی ملزمان سابقہ ریکارڈ یافتہ نکلے ہیں۔
خلیل الرحمان ہنی ٹریپ اور اغوا برائے تاوان کیس میں گرفتار ملزمہ آمنہ عروج نے ضمانت بعد ازگرفتاری دائر کر دی جس پر انسداد دہشت گردی نے پراسیکیوشن کو نوٹسز جاری کر دیے۔
اےٹی سی نے سماعت 6 اگست تک ملتوی کر دی ہے۔
عدالت میں ملزمہ آمنہ عروج نے بیان میں کہا کہ جج صاحب میری3 چھوٹی بہنیں اورایک بھائی ہے،کوئی اورکمانےوالانہیں، تنخواہ سے گھر کا خرچہ پورانہیں ہورہاتھا،اس وجہ سےماڈلنگ شروع کی۔
ملزمہ کا کہنا تھا کہ حسن شاہ میرامنہ بولابھائی بناہواتھاوہ بھی اس میں ملوث ہے، جج صاحب مجھے بری طرح پھنسا یا گیا میں نے رقم نہیں لی۔
ملزمہ نے مزید کہا کہ حسن شاہ نے میری ویڈیو بھی وائرل کی ہے، میرےوالد بیمارہیں ،حسن شاہ اورخلیل الرحمان بلیک میل کررہےتھے۔
وکیل خلیل الرحمان قمر نے بتایا کہ جج صاحب میراموکل درویش آدمی ہے تو جج کا کہنا تھا کہ درویش آدمی توصبح 4بجےتہجد پڑھ رہا ہوتا ہے،یہ کیسادرویش ہے۔ ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ کیس میں گروہ کے مرکزی ملزمان سابقہ ریکارڈ یافتہ نکلے۔
ملزم حسن شاہ کیخلاف ننکانہ صاحب میں اغوا، تشدد،بجلی چوری کے 2مقدمات درج ہیں جبکہ ساتھی رفیق عرف فیکو قتل سمیت سنگین جرائم میں ملوث رہا۔
رفیق عرف فیکوکیخلاف قتل ، اقدام قتل ،تشددکے 6مقدمات شیخوپورہ میں درج ہیں جبکہ لاہورمیں بھی قتل کےمقدمے کا اشتہاری ہے۔ ملزم رفیق مرکزی ملزم حسن شاہ کے شوٹر کےطور پرکام کرتاہے جبکہ ملزم حسن شاہ منشیات کا عادی ہے اور منشیات سمیت گرفتار کیا گیا۔