پیر, مئی 12, 2025
اشتہار

سانحہ ساہیوال پرعدالتی فیصلے کو دل سے تسلیم کرتے ہیں ، مقتول خلیل کا بھائی

اشتہار

حیرت انگیز

ساہیوال : سانحہ ساہیوال میں مقتول خلیل کے بھائی جلیل نے کہا ہے کہ عدلیہ کےفیصلے کو دل سےتسلیم کرتےہیں، میری گزارش ہے کہ فیصلے پر کسی قسم کی سیاست نہ کی جائے۔

تفصیلات کے مطابق انسداددہشت گردی عدالت کی جانب سے سانحہ ساہیوال کیس کے فیصلے پر مقتول خلیل کے بھائی جلیل نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا جوبھی فیصلہ آیاہےاسےتسلیم کرتےہیں، اداروں پرمکمل اعتمادہے، گزارش ہے کہ اس معاملہ پر سیاست نہ کی جائے،نہ کوئی اور رنگ دیا جائے۔ فیصلےپرکسی قسم کی سیاست نہ کی جائے۔

یاد رہے سانحہ ساہیوال کیس میں انسداددہشت گردی عدالت نے تمام ملزمان کو عدم شواہدکی بنیادپر بری کر دیا، ملزموں صفدر ، رمضان ، احسن ، سیف اللہ ، حسنین اور ناصر کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج تھا، مقدمےکے53 گواہان اپنے بیانات سے منحرف ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں : سانحہ ساہیوال کیس ، عدالت نے تمام ملزمان کوبری کر دیا

خیال رہے مقتول خلیل کے بچوں اور بھائی نے ملزمان کو شناخت نہ کرسکنے کا بیان دیا تھا، عمیر اور منیبہ کا کہنا تھا کہ وہ ان اہلکاروں کی شناخت نہیں کر سکتے، جنھوں نے ان کے والد پر گولی چلائی جبکہ بھائی جلیل نے بیان دیا کہ وہ موقع پر موجود نہیں تھا اس لیے یہ نہیں بتا سکتا کہ واقعہ میں کون ملوث ہے جبکہ مقتول ذیشان کے بھائی کا بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

واضح رہے کہ 19 جنوری کو ساہیوال کے قریب سی ٹی ڈی کے مبینہ جعلی مقابلے میں ایک بچی اور خاتون سمیت 4 افراد مارے گئے تھے، عینی شاہدین اور سی ٹی ڈی اہل کاروں‌ کے بنایات میں واضح تضادات تھا۔

وزیراعظم نے ساہیوال واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو تحقیقات کرکے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنا دی تھی۔

جی آئی ٹی نے خلیل اور اس کے خاندان کے قتل کا ذمہ دار سی ٹی ڈی افسران کو ٹھہرایا تھا جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے ذیشان کو دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں