غزہ میں اسرائیل کی جانب سے خون کی ہولی کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے، خان یونس پر بمباری میں 7 بچوں سمیت 10 فلسطینی شہید ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دیرالبلاح میں کئے گئے ڈرون حملے میں 10 فلسطینی شہید ہوئے، جس کے بعد شہداء کی مجموعی تعداد 50 ہزار 912 ہو گئی۔
اقوام متحدہ نے غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو ‘بربریت’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی بمباری میں صرف خواتین اور بچے نشانہ بن رہے ہیں۔
غزہ میں انسانی صورتحال مزید سنگین ہو گئی ہے، امدادی سامان کی ترسیل پر پابندی کے باعث اسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی شدید متاثر ہے۔
اسرائیل نے شمالی غزہ سے فلسطینیوں کو جبری بے دخل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں، یمن کے دارلحکومت صنعا میں فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے ریلی بھی نکالی گئی، ہزاروں افراد شریک ہوئے، لیبیا میں بھی غزہ کے عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔
واضح رہے کہ محصور غزہ کی پٹی کا 30 فیصد حصہ اسرائیل کے قبضے میں جاچکا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق سیکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی غزہ کی پٹی کے 30 فیصد حصے پر اسرائیل قبضہ کر چکا ہے۔
اسرائیلی فوج مسلسل غزہ کی پٹی کے شمالی علاقوں کی آبادی کو نقل مکانی کے احکامات دے رہی ہے اور پٹی کے شمالی علاقوں میں آبادی کو اپنے گھر چھوڑنے کیلئے مجبور کر رہی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق غزہ کے شہریوں کیلئے شام میں ترکیے کی سرحد کے قریب خیمہ بستیوں کی بحالی جاری ہے، اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ خیمہ بستیاں جنگ کے دوران شام کے شمالی سرحدی علاقے میں قائم کی گئی تھیں۔
اسرائیل میڈیا کا دعویٰ ہے کہ غزہ کے شہریوں کو بسانے کے منصوبے پر قطر اور ترکیہ شامی حکومت سے رابطے میں ہیں۔
اسرائیل-حزب اللہ جنگ سے لبنان کو کتنے کروڑ ڈالرز کا نقصان ہوا؟
اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ غزہ کے شہریوں کو بسانے کے منصوبے کی نگرانی ترکیہ کے دو ادارے کر رہے ہیں، دوسری جانب ترکیہ کے دونوں اداروں نے اس خبر کی تردید یا تصدیق کرنے سے انکار کیا ہے۔