اتوار, ستمبر 8, 2024
اشتہار

فلسطینیوں کو خان یونس سے نکلنے کے لیے کتنے منٹ دیے گئے؟

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے، گزشتہ روز غزہ کے علاقے خان یونس سے فلسطینیوں کو انخلا کے لیے جتنا وقت دیا گیا تھا، اس نے صہیونی فورسز کی وحشت و بربریت کے ایک اور شرمناک رُخ کو آشکار کر دیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے ڈیڑھ لاکھ فلسطینیوں کو خان یونس ایک دن میں خالی کرنے کے پمفلٹ پھینکے تھے، اور پھر فوراً بعد ہی اسرائیل نے شیلنگ اور بمباری شروع کر دی تھی۔

بھاگنے والے رہائشیوں نے بتایا کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے انھیں شہر کے مشرقی علاقوں سے المواصی کیمپ (ہیومینیٹرین زون) کی طرف ’’فوری طور پر‘‘ انخلا کا حکم دیا گیا، اور ان کے پاس بھاگنے کے لیے صرف 2 منٹ بچے تھے۔

- Advertisement -

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے بتایا کہ لوگوں کو علاقہ چھوڑنے کے لیے گرائے جانے والے پمفلٹ اور پھر فوجی کارروائیاں شروع کرنے کے درمیان اتنا مختصر وقفہ تھا، کہ جان بچا کر بھاگنے والوں کی زندگیوں کو شدید خطرہ لاحق ہوا، اس پر یو این ادارے OCHA نے ہماری تشویش کی بالکل درست ترجمانی کی ہے۔

ایک دن میں 150,000 فلسطینیوں کو افراتفری کے عالم میں خان یونس سے نکلنا پڑا

اسٹیفن دوجارک کا کہنا تھا کہ انخلا کے احکامات اور بمباری کے درمیان مجموعی طور پر محض ایک گھنٹہ تھا، اس لیے بہت سے لوگوں کو بغیر کوئی سامان اٹھائے چلتے دیکھا گیا، چوں کہ فوری انخلا کا حکم تھا اس لیے ہزاروں لوگ وہاں بمباری کے درمیان ہی پھنس گئے، ان میں وہ لوگ بھی شامل تھے جن کے لیے نقل و حرکت مشکل تھی جیسا کہ بیمار اور بوڑھے، اور خاندان کے دیگر افراد کو ان کی مدد کرنی تھی۔

واضح رہے کہ آج خان یونس میں ایک ہی دن میں 8 ماہ کے دوران اسرائیلی فورسز نے سب سے بدترین حملہ کیا ہے، جس میں 90 فلسطینی شہید اور 250 زخمی ہوئے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں