خانیوال میں زچہ پانچ گھنٹے تک درد سے تڑپتی رہی اور انیستھیزیا دینے والا ڈاکٹر غائب تھا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق خانیوال کے اسپتال میں انیستھیزیا کے 9 ڈاکٹر ڈیوٹی سے غائب رہے لیکن آپریشن کے وقت ایک بھی موجود نہیں تھا۔
ڈیوٹی پر موجود لیڈی ڈاکٹر نے احتجاج پر زچہ کی بہن کو کمرے سے نکال دیا۔
گزشتہ شام پانچ بجے حمیرہ نامی خاتون کو انتہائی سیریس حالت میں بچے کی پیدائش کے لیے اسپتال کے لیبر روم میں لایا گیا جہاں لیڈی ڈاکٹر نے حمیرہ کے لواحقین کو بتایا کہ مریضہ کا فوری اپریشن کرنا پڑے گا۔
اپریشن میں تاخیر ہونے پر مریضہ حمیرا کی بہن نے ڈیوٹی پر موجود لیڈی ڈاکٹر کومل صدیقی کو زچہ کی تکلیف بارے بتایا اور جلد اپریشن کرنے کو کہا جس پر لیڈی ڈاکٹر نے حمیرہ کی بہن سے تلخ کلامی کی اور گارڈ سے کہہ کر اسے کمرے سے باہر نکلوا دیا۔
حمیرہ کی بہن نے لیڈی ڈاکٹر سے ہونے والی گفتگو کی ویڈیو بنا لی اور اسے سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا۔
ویڈیو وائرل ہونے پر ہونے سے اسپتال انتظامیہ نے حمیرہ کا اپریشن کروا دیا۔
واضح رہے کہ نو انیستھیزیا اسپیشلسٹ ڈاکٹر ہیں لیکن خاتون کے اپریشن کے وقت ایک بھی ڈاکٹر کا ڈیوٹی پر موجود نہ ہونا ڈی ایچ کیو ہسپتال کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
یاد رہے کہ 17 دسمبر کو بھی اسپتال کے اپریشن تھیٹر میں ڈاکٹر کی غفلت کے سبب ایک بزرگ خاتون جان کی بازی ہار گئی تھی۔