واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ خدشہ ہےجمال خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہدملوث ہوسکتےہیں ، سعودی عرب میں تمام معاملات سعودی ولی عہد چلارہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے جمال خاشقجی کے قتل پر سعودی عرب پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے، ٹرمپ کا کہنا ہے سعودی عرب کی جمال خاشقجی کےقتل کو چھپانا بڑی غلطی ہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے جمال خاشقجی کےقتل میں سعودی ولی عہد ملوث ہوسکتے ہیں، سعودی عرب میں تمام معاملات سعودی ولی عہدچلارہےہیں، جمال خاشقجی کے معاملے پر بر ی طرح پردہ ڈالا گیا۔
گزشتہ روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ جمال خاشقجی کے قتل کے متعلق سعودی عرب کی وضاحتوں کو ’حقائق کی پردہ پوشی کرنے کو بدترین کوشش‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ جس نے بھی خاشقجی کے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی اسے شدید مشکل میں مبتلا ہونا چاہئے‘۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے صحافی جمال خاشقجی کے مبینہ قاتلوں کے ویزے منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے حقائق کا پتہ لگا رہے ہیں، ایک صحافی کی آوازکو سفاکانہ طریقے سےدباناناقابل برداشت ہے۔
مزید پڑھیں : سعودی وضاحتیں خاشقجی کے قتل کی بدترین پردہ پوشی ہے، ٹرمپ
اس سے قبل برطانوی میڈیا نے دعوی کیا تھا کہ جمال خاشقجی کی باقیات استنبول میں قونصل جنرل کے گھر کے لان سے ملی ہیں۔۔
واضح رہے جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے گئے تھے جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگئے تاہم سعودی حکام صحافی کی گمشدگی کے متعلق غلط وضاحتیں دیتا رہا اور دو ہفتے تک حقائق کی پردہ پوشی کرتا رہا۔
جس کے بعد یہ بات سامنے آئی تھی سعودی صحافی جمال خاشقجی کو ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا گیا تھا، بعد ازاں امریکی صدر نے اس واقعے کی شدید مذمت کی تھی۔
ٹرمپ نے جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی وضاحت اور تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک ہمیں جواب نہیں ملتا میں مطمئن نہیں ہوں۔
علاوہ ازیں امریکا نے سعودی سفارت خانے میں جمال خاشقجی کے مبینہ قتل پر ریاض میں منعقد ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔