اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ قوم کو اطمینان ہونا چاہیے ہم موجودہ صورتحال سے نمٹنے کیلیے 200 فیصد تیار ہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ سفارتی کوششوں کے تحت ہم نے دنیا کا کوئی ملک نہیں چھوڑا، روزانہ کی بنیاد پر گلف ممالک سے رابطے میں ہیں، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار کا روزانہ کی بنیاد پر یو اے ای، قطر اور چین سے رابطہ ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاک فوج بھارت کی جارحیت کا بھرپور جواب دے رہی ہے، ایک دو ممالک نے بھارت کی حمایت کی باقی کچھ نیوٹرل باقی پاکستان کے ساتھ ہیں، ترکیہ اور آذربائیجان پاکستان کی حمایت میں کھل کر سامنے آگئے ہیں، بھارت کے ساتھ اس کے قریب ترین دوست بھی نہیں ہیں۔
پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
انہوں نے کہا کہ مدارس کے طلبا ہماری سیکنڈ ڈیفنس لائن ہیں، ہماری افواج کنٹرول لائن، بارڈر اور ورکنگ باؤنڈری پر مقابلہ کر رہی ہے، پاکستان اپنے سے 7 گنا بڑے ملک سے مقابلہ کر رہا ہے، ہم نے بھارت کے 5 جہاز مار گرائے ہیں، بھارت کے ڈرونز کو بھی گرایا جا رہا ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال سے نکل کر اندرونی معاملات کو قومی اتفاق رائے سے حل کیا جائے گا، وزیر اعظم شہباز شریف نے واشگاف اظہار خیال کیا ہے، کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے افواج پاکستان بھرپور جوابی کارروائی کر رہی ہے، پاک فوج کی جانب سے دن رات کارروائی جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو بھرپور جواب دے رہے ہیں ان کے عزائم کو ملیا میٹ کیا جا چکا ہے۔
اس سے قبل الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے خواجہ آصف نے خدشہ ظاہر کیا کہ پاکستان اور بھارت میں کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے، بھارت نے ہمیں مجبور کر دیا ہے کہ ہم جواب دیں۔
وزیر دفاع نے کاہ کہ بھارت 3 دن سے جو کر رہا ہے ہم تحمل سے کام لے رہے تھے، بھارت نے کشیدگی اتنی بڑھا دی کہ جواب دینا ناگزیر ہوگیا، مودی اندرونی معاملات سے توجہ ہٹانے کیلیے کشیدگی بڑھا رہا ہے، بھارت نے پہلے 78 طیاروں سے حملہ اور پھر ڈرون برسائے۔
ان کا بتانا تھا کہ بھارت سمیت عالمی برادری کو پہلگام واقعہ کی تحقیقات کیلیے پیشکش بھی کی لیکن 2 ہفتے گزرنے کے باوجود بھارت پہلگام واقعہ پر ایک بھی ثبوت نہ دے سکا۔