اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا ملٹری ٹرائل ہو سکتا ہے۔
نجی نیوز چینل کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی جب تک 9 مئی پر قوم سے معافی نہیں مانگتی بات نہیں بڑھے گی، 9 مئی کا احتساب 200 فیصد ہونا چاہیے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی دورِ حکومت میں 24 سویلینز کے کیس ملٹری کورٹ میں چلائے گئے جبکہ متعدد کو سزائے موت سنائی گئی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ایوان میں 3 بار بانی پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش کی تھی لیکن اس وقت مذاکرت کیلیے ماحول سازگار نہیں ہے۔
اپنی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں حکومت کے پاس محفوظ نمبر رہنے چاہئیں۔
پچھلے دنوں نجی نیوز چینل کے ساتھ گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا تھا کہ اگر ملٹری کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کا ٹرائل ہوا تو اوپن ہوگا۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ قوم کو پتا لگنا چاہیے کہ بانی پی ٹی آئی کا 9 مئی واقعات میں کیا کردار تھا، 9 مئی کے ٹارگٹ کس نے چنے؟ کسی جنرل کے اوپن ٹرائل کی نظیرہماری تاریخ میں نہیں ملتی۔
ان کا کہنا تھا کہ کل سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کو بھی سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید سے متعلق وضاحت دینی پڑی، بانی سے وزارت عظمیٰ گئی اور فیض حمید آرمی چیف نہ بن سکے۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ان دونوں کا ایک مقصد تھا جس کی وجہ سے ان کے رابطے رہے، 9 مئی کو افرادی قوت بانی پی ٹی آئی نے دی، سازشی تانے بانے فیض حمید نے بنے۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے بعد بھی بانی اور فیض حمید کے رابطے جاری و ساری رہے، میرا نہیں خیال کہ یہ خیبر پختونخوا سے لوگوں کو جمع کر کے لا سکیں گے۔