اسلام آباد: وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ علی جہانگیر صدیقی کی بطور امریکی سفیر تقرری کے لئے پارلیمنٹ کی اجازت کی ضرورت نہیں.
تفصیلات کے مطابق خواجہ آصف نے حکومتی فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ علی جہانگیر صدیقی پر کسی قسم کا کیس نہیں ہے، علی جہانگیر صدیقی پرنیب میں بھی کوئی کیس زیرالتوا نہیں.
انھوں نے کہا کہ علی جہانگیر کے خلاف نیب میں صرف انکوائری چل رہی ہے، کوئی سفیر کی تقرری کے لئے پارلیمنٹ کی اجازت چاہتا ہے، تو قانون لائے.
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ماضی میں غیرسفارتی شخصیات کو سفیر بنانے کی مثالیں موجود ہیں، علی جہانگیرکی تقرری میں کوئی قانونی وآئینی رکاوٹ نہیں.
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم برطانیہ اور امریکا ذاتی حیثیت میں گئے تھے، شاہد خاقان عباسی ذاتی حیثیت میں جائیں، تو تلاشی میں کوئی مضایقہ نہیں، وہ وزیر اعظم کے پروٹوکول کے ساتھ نہیں گئے تھے.
انھوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم پروٹوکول پریقین نہیں رکھتے، جو قابل ستائش عمل ہے. اس معاملے کو متنازع نہیں بنانا چاہیے.
یاد رہے کہ علی جہانگیر صدیقی کی تعیناتی کے فیصلے پر حکومت کو شدید تنقید کا سامنا ہے، آج علی جہانگیر صدیقی سے متعلق ہائیکورٹ کا تحریری حکم جاری ہوا ہے، جس میں عدالت نے تعیناتی سےمتعلق ریکارڈ اورسمری پیش کرنے کا حکم دیا ہے.
مشرف دورمیں شہری پیسوں کے عوض امریکا کو دیے گئے، خواجہ آصف