اسلام آباد : وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ترین افسر آرمی چیف ہوں گے یا نہیں، اس کا علم نہیں ہے، امید ہے وزیراعظم کی ترکیہ روانگی سے قبل فائنل ہو جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیردفاع خواجہ آصف نے وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اتحادیوں کو اعتماد میں لیا جارہا ہے، طریقہ کار طے کیا جارہا ہے ، ہم تقرریوں کیلئے قانون و ضابطہ کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کیا جائے گا۔
کابینہ اجلاس میں اہم تقرریوں پر غور ہو گا، اس ہیجانی کیفیت کا خاتمہ ہو جائے گا، امید ہے وزیراعظم کی ترکیہ روانگی سے قبل فائنل ہو جائے گا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سمری پر قانونی پراسس جاری ہے، قانونی تقاضے پورے کیے جارہے ہیں، وفاقی کابینہ کو بھی اعتماد میں لیا جائےگا۔
صحافی نے سوال کیا سینئر موسٹ کی تقرری ہو گی یامیرٹ پر؟ جس پر وزیر دفاع نے جواب دیا کہ سینئر ترین افسر آرمی چیف ہوں گے یا نہیں، اس کا علم نہیں ہے۔
صحافی نے سوال کیا کہ آرٹیکل 243میں تقرری کاطریقہ درج ہے تو خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ مجھےاتنے آرٹیکلز کانہیں پتہ، آپ نے پڑھا ہو گا، آپ کو پتہ ہو گا۔
وزیر دفاع نے تعیناتی کے معاملے پر پہلے ایک سمری آنے سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا اس میں کوئی صداقت نہیں، میڈیا کو سیاسی دھڑے بندیوں کی نمائندگی نہیں کرنی چاہیے، 4 ناموں والی سمری پر اعتراض والی بات قطعاً غلط ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ صدراور وزیراعظم کو ملکی مفاد میں فیصلے کرنے چاہییں، فیصلے قانون، آئین اوروطن عزیزکے مفاد میں ہونے چاہیئے۔