اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ امریکا کی ایسی کسی پالیسی کا حصہ نہیں بنیں گے، جس سے ہمیں نقصان ہو۔
تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکاکےساتھ تعلقات پاکستان کی مشترکہ ضرورت ہے، امریکا کے ساتھ تعلقات پر معاشی اورسفارتی سطح پر فائدے ہو رہے ہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ امریکا کی ایسی کسی پالیسی کا حصہ نہیں بنیں گے، جس سے ہمیں نقصان ہو، ابراہم اکارڈز سے متعلق دباؤ آیا تو اپنے مفادات دیکھیں گے۔
انھوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں اگر تماشائی بنے اور کھلاڑی نہ بنے تو نقصان ہوگا، عالمی سطح پر موجودہ صورتحال میں ہم کھیل کا حصہ اور کھلاڑی ہیں۔
بھارت کے حوالے سے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مودی کاتکبر خاک میں مل گیا، بھارت کی جانب سے دوبارہ پاکستان پر حملے کا امکان موجود ہے، بھارت نے اگر پاکستان کا پانی روکا تو اسے جنگ تصور کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں : بھارت سے جنگ کا خطرہ اب بھی برقرار ہے، خواجہ آصف
انھوں نے کہا کہ پاک بھارت جنگ میں پاکستانی میڈیانےمثبت کردار اداکیا، بھارتی میڈیا میں سرکس اور نوٹنکی ہو رہی تھی، پاکستان نے بھارت کے طیارے گرائے جو فخر کی بات ہے، پاکستان اس وقت سر اُٹھا کر دنیا میں چل رہا ہے۔
وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ بھارت بلوچستان میں اسپانسرڈ دہشت گردی میں ملوث ہے، پاکستان کے پاس بھارت کے ملوث ہونے کے ثبوت ہیں، بھارتی ریاستی دہشت گردی پر متعدد ممالک نے ہمارے مؤقف کی تائید کی۔
انھوں نے بتایا کہ ایس سی او اجلاس کے موقع پر بھارتی ہم منصب سے بات نہیں ہوئی، بھارتی وزیر دفاع نے میری تقریر کے بعد بات کرنے کی کوشش کی لیکن بھارتی وزیردفاع کو میری تقریر کے بعد بات کرنے کی اجازت نہ ملی۔