اسلام آباد:وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکا پہلے بھی پاکستان کو دھمکیاں دیتا رہا ہے، امریکا کی جانب سے جغرافیائی خودمختاری میں دخل اندازی کا بھرپور جواب دیا جائے گا، جس کے فیصلے کا اختیار پاک فوج کے پاس ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے قومی سلامتی کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے بعد کیا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ روزانہ ساٹھ ستر ہزارافغانی مہاجرین سرحد پارکرتے ہیں،پاکستان اپنی سرحد پر باڑ لگا چکا، امریکا اور افغانستان کوکہہ رہے ہیں کہ وہ بھی باڑ لگائیں۔ سرحدیں محفوظ بنانے تک امن قائم نہیں ہوسکتا،جب تک افغان مہاجرین واپس نہیں جائیں گے، خطرات باقی رہیں گے۔
آج ہونے والے اہم اجلاس کے بعد خواجہ آصف کے جانب سے ٹویٹر پر پر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات کا جواب دیا گیا، جہاں انھوں نے کہ کہا کہ ٹرمپ چاہیں تو آڈٹ کے لیے کسی امریکی فرم کی خدمات حاصل کرلیں اور پاکستان کو دی گئی رقم کا آڈٹ کرالیں، تاکہ دنیا کو پتا چل جائے کہ کون سچ بول رہا ہے کون دھوکا دے رہا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں پائیدارامن چاہتے ہیں،وزیر خارجہ خواجہ آصف
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ امدادکالفظ ایک دھوکا ہے، امریکا نے ہماری فضائی حدود اور زمین مفت استعمال کی، امریکاکویہ سہولتیں پرویزمشرف نے دی تھیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔