لاہور : وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ چار سال میں سکون سے حکومت نہیں کرنی دی گئی، نوازشریف نے سپریم کورٹ کے خلاف کوئی بات نہیں کی، نواز شریف آج سے نہیں 1990 سے نشانے پرہیں، یہ پاکستان ہے فرانس یا امریکا نہیں، اخلاقیات کا درس نہ دیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق جاتی عمرہ رائیونڈ میں نواز شریف زیرصدارت اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ملک الیکشن کی طرف بڑھ رہا ہے، ہمارے سامنے 2018 کا الیکشن ہے، نواز شریف چند دنوں تک سنٹرل ورکنگ کمیٹی کا اجلاس بلائیں گے، جس میں آئندہ انتخابات کے لئے بورڈ اور سیل بھی تشکیل دیئے جائیں گے۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ صدر نواز شریف کے سوا کسی کے نام پر غوروخوض نہیں کیا گیا وہی سپریم لیڈر ہیں۔ قانون سازی سوچ سمجھ کر کی ہے۔ انہوں نے تاکید سے کہا کہ وہی قانون جسے 73 کے بعد بھٹو نے بنایا تھا اور مشرف نے نکالا تھا۔
وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ نوازشریف آج سے نہیں 1990 سے نشانے پرہیں، یہ پاکستان ہے فرانس یا امریکانہیں، اخلاقیات کا درس نہ دیا جائے، ہمیں اخلاقیات سکھانے والے خود بھی عمل کریں۔
انکا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ ،سیاسی قیادت پرغیراخلاقی جملےکسےگئےتو جواب بھی آئیگا، عدالتوں نے نظریہ ضرورت کے تحت غیرقانونی فیصلے دئیے ، امید ہے عدالتیں پارلیمنٹ کے قانون کیخلاف فیصلےنہیں دیں گی۔
مزید پڑھیں: نواز شریف فیصلوں سے فارغ ہونے والے نہیں،خواجہ سعد رفیق
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نوازشریف نے سپریم کورٹ کے خلاف کوئی بات نہیں کی، فیصلوں پر رائے دینے کا حق ہے۔ ایسے ریمارکس دیئے جائیں گے جو اخلاقی طور پر جائز نہیں، ان پر شکوہ شکایت تو کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چار سال میں سکون سے حکومت نہیں کرنی دی گئی، پہلی بار ایسا نہیں ہوا، عدلیہ اور پارلیمنٹ میں جنگ نہیں ہوگی، پارلیمنٹ کا احترام کرنا ہو گا، باقی اداروں کا احترام تو کریں لیکن ایک کا نہیں۔
وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ پاکستان فرانس یا برطانیہ نہیں۔ بار بار مارشل لاء لگایا گیا۔ نظریہ ضرورت کے تحت فیصلے کئے گئے۔ پھانسی دی گئی، اس پر آج تک کوئی بات نہیں کی گئی، ون وے پروپیگنڈہ کرنے والوں کا بھی احتساب کریں۔