تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

شوکت خانم کی فنڈنگ کو خود عمران خان نے متنازعہ بنایا، خواجہ آصف

اسلام آباد: وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جو لوگ احتساب کی بات کرتے ہیں ان کا اپنا دامن بھی صاف ہونا چاہیئے۔ شوکت خانم اسپتال کی فنڈنگ کو خود عمران خان نے متنازعہ بنایا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کے بائیکاٹ کے بعد آج قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس جاری ہے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنی تقریر میں کہا کہ پاناما کے معاملے پر پتھر انہوں نے اٹھائے ہیں جن کا اپنا دامن داغدار ہے۔ وزیر اعظم نے اس حوالے سے اپنی تقریر میں تمام سوالات کا جواب دے دیا ہے اور ہم پابند ہیں کہ اس معاملے پر تمام تفصیل سامنے لا کر رکھیں گے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ شوکت خانم اسپتال کی فنڈنگ کو خود عمران خان نے متنازعہ بنایا ہے۔ شوکت خانم کے بورڈ ممبران کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسپتال کے لیے جو بھی عطیات موصول ہو رہے ہیں اسے ملک سے باہر رکھا جائے۔ ایک بورڈ ممبر امتیاز حیدری کے ذریعے اس پیسے کو مسقط منتقل کیا گیا لیکن بیلنس شیٹ میں اسے نقصان میں ظاہر کیا گیا۔ اس فیصلے کی خود بورڈ نے مخالفت کی تھی۔ اس فیصلے سے عمران خان نے اپنی اور شوکت خانم کی ساکھ خود متنازعہ بنائی۔

انہوں نے کہا کہ آف شور کمپنی آف شور کمپنی ہوتی ہے چاہے وہ پاناما میں ہو، ورجن آئی لینڈ میں ہو یا دنیا میں کہیں اور ہو۔ اگر وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ٹیکس دینے والے کا پیسہ صحیح جگہ خرچ ہونا چاہیئے تو زکواۃ اور خیرات کے پیسے کا بھی حساب ہونا چاہیئے۔ وہ بھی عوام کا پیسہ ہے اور اس پیسے کے لیے آپ کو عوام کا جوابدہ ہونا پڑے گا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ کہ عمران خان ایک طرف تو شوکت خانم اسپتال بنائیں، دوسری طرف کنٹینر پر کھڑے ہوکر سب کو گالیاں دیں تو ان کا نیک اقدام بھی متنازعہ بن جائے گا۔ اس دوران حکومتی ارکان نے شیم شیم کے نعرے بھی لگائے۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عمران خان کے لیے ہر بار آف شور کی تعریف الگ ہوتی ہے۔ جب انہوں نے مجھ پر کیس دائر کیا اس وقت آف شور کمپنی کی تعریف الگ الفاظ میں کی، ایک ماہ پہلے الگ الفاظ تھے، اور جب خود کی آف شور کمپنی نکل آئی تب الگ الفاظ تھے۔ انہوں نے 2010 کے سیلاب میں متاثرین کے لیے 200 گھر بنانے کا اعلان کرکے فنڈ لیا تھا، کوئی پوچھے کہ وہ فنڈ کہاں گیا۔

Comments

- Advertisement -