اشتہار

کراچی: انتظامیہ کے انڈر پاسز کلیئر کرانے کے دعوے جھوٹے نکلے

اشتہار

حیرت انگیز

سندھ حکومت اور انتظامیہ کے بارشوں کے بعد شہر کے انڈر پاسز کلیئر کرانے کے دعوے جھوٹے نکلے، کئی انڈر پاسز میں تاحال پانی جمع ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے شہر کے انڈر پاسز کلیئر کرانے کے دعوے جھوٹے نکلے ہیں اور شہر کے کئی انڈر پاسز میں تاحال پانی جمع ہے۔ غریب آباد میں امجد صابری انڈر پاس سے بارش کا پانی تاحال نہیں نکالا جاسکا ہے۔

مذکورہ انڈر پاس میں جمع پانی کے باعث وہاں سے گزرنے والی گاڑیاں خراب ہوکر بند ہورہی ہیں جب کہ انڈر پاس میں پانی جمع ہونے سے اطراف کے علاقوں میں بھی ٹریفک کی روانی متاثر ہورہی ہے۔

- Advertisement -

واضح رہے کہ صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے دعویٰ کیا تھا کہ کراچی کی 95 فیصد سڑکیں اور مختلف انڈر پاسز کلیئر ہوچکے ہیں۔

ادھر نارتھ کراچی، سرسید ٹاؤن، کلیانہ ٹاؤن، سیکٹر الیون سی ٹو، ناظم آباد، پاپوش نگر، یوسف گوٹھ سمیت دیگر علاقوں میں برساتی پانی کے بعد گٹر ابل پڑے، سیوریج کا پانی گلیوں اور سڑکوں پر جمع ہونے سے مذکورہ علاقوں میں تعفن پھیل گیا اور رہائشی افراد کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جب کہ جمشید روڈ کی مرکزی سڑک دھنس چکی ہے اور کئی فٹ گہرا اور چوڑا گڑھا پڑگیا ہے جب کہ متعلقہ حکام کے بروقت وہاں نہ پہنچنے پر اہل علاقہ نے شہریوں کی حفاظت کیلیے اپنی مدد آپ کے تحت روڈ کو بند کردیا ہے۔

دوسری جانب ایم نائن سپر ہائی وے نوری آباد کے قریب موسلا دھار بارش جاری ہے اس کے علاوہ زیریں سندھ کے علاقوں جاتی، سجاول، ٹھٹھہ سمیت گرد ونواح کے علاقوں میں ایک بار پھر تیز بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس کے باعث پہلے سے برساتی پانی میں ڈوبے علاقوں کی حالت مزید ابتر ہوگئی ہے جب کہ مواصلاتی نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔

پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بارش کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، یاد رہے کہ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کر رکھی ہے کہ کل شام بارشیں برسانے والا ایک اور طاقتور سسٹم داخل ہورہا ہے جس کے نتیجے میں کراچی سمیت دیگر ساحلی علاقوں اور حیدرآباد میرپورخاص میں موسلا دھار بارشیں 18 جولائی تک جاری رہ سکتی ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں