کراچی : پنجاب کے وزیر داخلہ شجاع خانزادہ کو ڈیرے پرحملہ کر کے نشانہ بنانے کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔دہشت گردوں نے اس سے پہلے بھی ڈیروں پرخودکش حملے کرکےکئی سیاسی رہنماؤں کی جانیں لیں۔دہشت گردوں نے کئی سیاستدانوں کے ڈیرے خون سے رنگ دیئے۔
تفصیلات کے مطابق سترہ اکتوبر دو ہزار تیرہ کو ڈیرہ اسماعیل خان کلاچی میں خودکش حملے میں پی ٹی آئی رہنما اور صوبائی وزیر قانون اسرار اللہ گنڈا پور سمیت اٹھ افراد جاں بحق اورمتعدد زخمی ہوئے۔
دو دسمبر دو ہزار نوکومینگورہ سوات میں اپنے حجرے پر عید ملتے ہوئےخودکش حملےمیں اے این پی کے رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر شمشیرجاں بحق اور اٹھارہ افراد زخمی ہوگئے۔
چھ اکتوبر دو ہزار آٹھ کو بھکر میں اُس وقت کے رکن قومی اسمبلی رشیداکبر نوانی کے ڈیرے پر خودکش دھماکے میں بیس افراد جاں بحق اور پچاس سے زائد زخمی ہوئے۔ جبکہ ن لیگ کے رہنما رش کے باعث محفوظ رہے تھے۔
پچیس مئی دو ہزار پندرہ کو لیاری میں صوبائی وزیرکچی آبادی جاوید ناگوری کے ڈیرے پر حملہ ہوا، جس میں جاوید ناگوری کے بھائی جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہو گئے تھے۔