بنوں : جنوبی خیبر پختونخواہ کے علاقے بنوں کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اقلیتی برادریو ں کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا اور ان کے مسائل کے حل کے لیے احکامات جاری کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخواہ کے چیف سیکرٹری اعظم خان کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق صوبہ بھر میں انتظامی اداروں کے افسران اور عوام میں باہمی رابطوں کے لیے کھلی کچہری کا انعقاد کیا جارہاہے جس میں عوام افسران کے سامنے روبرواپنے مسائل پیش کرتے ہیں۔
اسی سلسلےمیں ضلع بنوں کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عیسائی اور ہندو برادری کے لیے مشترکہ طور پر کھلی کچھری کا انعقاد کیا گیا جس میں ڈپٹی کمشنر محمد علی اصغر اور دیگر اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اس کھلی کچہری میں عیسائی برادری کی جانب سے پادری شکیل جان اور ہندو برادری سے رکیش عظیم نے اپنی برادری کی نمائندگی کی اس موقع پر اقلیتی برادری سے وابستہ دیگر افراد بشمول خواتین موجود تھے۔
کھلی کچھری میں اقلیتی برادری نے انہیں درپیش مختلف مسائل سے ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کیا‘ ڈی سی بنوں محمد علی اصغر نے اقلیتی برادری کو درپیش مسائل توجہ سے سنیں اور موقع پر ہی حل کرنے کی ہدایات بھی جاری کر دی۔ڈپٹی کمشنر کے مطابق صوبائی حکومت عوام کو ہرممکن ریلیف دینے ہر یقین رکھتی ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ کھلی کچہری کےانعقاد کا مقصد یہی ہے کہ سرکاری دفاتر کے ساتھ ساتھ مقامی سطح پر عوام کے مسائل کی نشاندہی اور ان کا فوری حل ممکن ہو۔
اس سے قبل کوہاٹ کے علاقے اربن 3 جنگل خیل میں علاقے کی تاریخ کی اپنی نوعیت کی خواتین کی پہلی کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا تھا ‘ جس میں خواتین کی کثیر تعداد کے علاوہ متعلقہ محکموں کے حکام نے بھی شرکت کی اور اپنے مسائل پیش کئے تھے‘ جن کے حل کے لئے متعلقہ محکموں نے مسائل کے حل کے لئے باقاعدہ ٹائم فریم بھی دیا تھا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔