اسلام آباد : وزیردفاع خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ پاکستان کوقربانی کابکرابنانےکی کوشش کی جارہی ہے، پاکستان اپنےتعاون کی قیمت مقررنہیں کرناچاہتا، پاکستان صرف چاہتا ہے ہماری قربانیوں کا اعتراف کیاجائے، ٹرلین ڈالرز خرچ کرکے اورفوجی مروا کر بھی امریکا افغانستان میں ہار رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سیکیورٹی صورتحال سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیردفاع خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان اور چین پارٹنر اور اتحادی ہیں، پاکستان بھارت سے مسائل کا حل چاہتا ہے، بھارت کاایل اوسی، ورکنگ باؤنڈری پر رویہ تشویشناک ہے، بھارتی اشتعال انگیزیاں2016 کے دوران 1300سے زائد رہیں۔
وزیردفاع کا کہنا تھا کہ ٹریلین ڈالرز خرچ کرکے بھی امریکا افغانستان میں ہار رہا ہے، امریکی وزیردفاع نےتسلیم کیاافغانستان میں شکست ہورہی ہے، پاکستان اپنےتعاون کی قیمت مقرر نہیں کرناچاہتا، پاکستان صرف چاہتا ہے ہماری قربانیوں کااعتراف کیاجائے، ٹوئٹرمیں280حروف آنےسےکسےپتہ تھاکیاحروف مکمل ہونےکوہیں، ہم پوسٹ ٹوئٹ بحران سے گزر رہے ہیں۔
خرم دستگیر نے کہا کہ روس کیساتھ تعلقات بہتر ہورہے ہیں،کچھ مشقیں ہوئی ہیں، آرمی چیف کےایران کےدورےکےبعدصورتحال سازگارہوئی، حال ہی میں پاک،ایران دوطرفہ قومی سلامتی مشیران کی ملاقات ہوئی، سعودی عرب،ترکی اورچین کیساتھ تعلقات مثالی ہیں، سی پیک،ایک سڑک ایک راستہ منصوبےمیں کلیدی اور یکتا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ بھارت مسلسل پاکستان دشمنی پر مبنی اقدامات پر عمل پیراہے، بھارت کولڈسٹارٹ اورماؤنٹین ڈویژنزکی تشکیل کررہاہے، بھارت پاکستان اور ہمارے دوست چین کیخلاف عمل پیرا ہے، مقبوضہ کشمیرمیں جاری بھارتی مظالم دنیا کے سامنے عیاں ہیں، انصاف ممبئی حملوں سمیت سمجھوتہ ایکسپریس کیلئے بھی ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں : کسی کو پاکستانی زمین پرافغان جنگ نہیں لڑنے دیں گے، وزیر دفاع
وزیردفاع نے کہا کہ پاکستان کیخلاف کلبھوشن یادیو کا استعمال دنیا جانتی ہے، مغرب ودیگرسرحدوں سےغیرمستحکم کرنےکی بھارتی حکمت عملی ہے، بھارت کی اہلیت اورکردارمنفی اورپاکستان کیخلاف ہے، امریکانےٹرلین ڈالرزخرچ اورفوجی مروانےپربھی جنگ نہیں جیتی۔
خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کوقربانی کابکرابنانےکی کوشش کی جارہی ہے، افغان جنگ پاکستان کی سرزمین پرنہیں لڑنےدیں گے، امریکا افغان سرحد پر باڑ میں مدد کی بجائے الزام تراشیاں کر رہا ہے، 2مئی کےواقعات سے پاک امریکاتعلقات میں دراڑیں آئیں ، امریکااورپاکستان کےدرمیان تمام پردے ہٹ چکے ہیں، دونوں ممالک کےدرمیان اب سب کچھ عیاں ہوچکا ہے۔
تقریب سے خطاب میں انھوں نے سوال کیا کہ کیا ہم نےفضائی اور زمینی راہداری کی فراہمی پر قیمت لگائی؟ کیاقیمتی انسانی جانوں کاکوئی نعم البدل ہے؟ فہرست بہت لمبی ہےہم نے مکمل تعاون کیا، پاک فوج نےآپریشنزمختلف آپریشنزمیں بہت کچھ کیا، پاکستان نےاپنی سرزمین سےدہشتگردوں کےٹھکانےختم کیے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ افغانستان کا43فیصدحصہ دہشتگردوں کےمحفوظ ٹھکانوں کامرکزہے، امریکا،نیٹو،افغان فورسز وہی کریں جس کاپاکستان سےتقاضاکرتےہیں، امریکی امدادکی معطلی انتہائی بےوقعت ہے، 2 سال سےاعلیٰ سطح پراسٹریٹیجک مذاکرات کاتعطل موجودہے، اسامہ بن لادن کی پاکستان میں ہلاکت سےصرف پردہ اٹھایاگیا۔
مزید پڑھیں : پاکستان’خود مختار، جوہری طاقت ہے، ڈیڈ لائنز نہیں دی جا سکتی، خرم دستگیر
انھوں نے کہا کہ آج امریکا نے تمام پردے چاک کر دیئے، اب مذاکرات ہوئےتوسب کچھ میزپرسامنےرکھاجائےگا، افغانستان کوپرامن، خوشحال اورمستحکم دیکھنا چاہتےہیں ، پاکستان کا دفاع انتہائی مستحکم اورمضبوط ہے، پاکستان دہشتگردی،توانائی بحران کےاندھیرےسےنکل چکا، لیفٹیننٹ معیدشہید جیسے مزید جوان شہید ہونے کیلئے نہیں دینگے۔
تقریب میں سوالات کے جواب میں وزیردفاع کا کہنا تھا کہ پاک امریکامسائل سےافغان مسئلہ پس پردہ چلاجائیگا، خطے میں ایران،چین اورروس کی طرح امریکاکی بھی اہمیت ہے، دفاعی ضروریات کے پیش نظر پاک فوج کا کردار دیکھناہوگا، دفاع کو مزید مستحکم کررہے ہیں، اس حوالےسےاقدامات جاری ہیں۔
خرم دستگیر نے کہا کہ امریکا کو زمینی وفضائی راہداری،فوجی اڈےدیناسیاہ باب ہے، سلالہ سانحہ کے بعد درست اقدامات کیےگئے، ایران،روس کیساتھ امریکا کے تنازعات سب کے سامنے ہیں، پاکستان ہی امریکا کیلئے واحد راہداری رہ جاتی ہے۔