جمعرات, جنوری 9, 2025
اشتہار

ٹیکس کا پیسہ حکومت کے خرچے پر لگ جاتا ہے: مشیر خزانہ خرم شہزاد

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے کہا کہ حکومت کے خرچے زیادہ ہیں جن پر ٹیکس کا پیسہ لگ جاتا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد سے سوال کیا گیا کہ حکومت تو کہتی ہے کہ بیروزگاری کم ہوئی ہے، لیکن وزارت کی رپورٹ تو کچھ الگ ہی کہہ رہی ہے، مہنگائی میں اضافے کی کیا وجہ ہے۔

جس پر وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے کہا کہ حکومت کے خرچے بہت زیادہ ہیں جن پر ٹیکس کا پیسہ لگ جاتا ہے، جس پر مزید بہترین ڈویلپمنٹ ہوئی ہے۔

- Advertisement -

مشیر خزانہ نے بتایا کہ ایف بی آر کی ازسر نو تشکیل کے نتائج آنا شرو ع ہوگئے ہیں، ایف بی آر کی ڈیجٹلائزیشن سے ٹیکس وصولی میں بہتری ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ پنشن کے معاملے میں اصلاحات بڑی  پیشرفت ہے، 400 کے قریب محکموں میں رائٹ سائزنگ شروع ہوگئی ہے، وفاقی حکومت کا سال کا بجٹ 876 ارب روپے ہے جسے کم کررہے ہیں۔

مشیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ وہ اسامیاں جن کی ضرورت نہیں ان کو بھی ختم کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے اچھی معیشت اور مہنگائی کم ہونے کے دعوے کیے جارہے ہیں، اور بتایا تو یہ جارہا ہے کہ مہنگائی کم ترین سطح چار اعشاریہ ایک فیصد تک آگئی ہے۔

لیکن دکانوں یا مارکیٹوں کا رخ کریں تو کسی چیز کی قیمت میں کمی نہیں آئی اور عوام نے مہنگائی کم ہونے کے حکومتی دعوؤں کو جھوٹ قرار دیا ہے۔

کراچی، لاہور، ملتان، فیصل آباد، حیدرآباد سمیت کئی شہروں میں چکن 700 روپے یا اس سے زیادہ میں فروخت کی جارہی ہے، دوائیاں غریب مریضوں کی پہنچ سے باہر ہوچکی ہیں۔

گھی 600 سے 700 روپے تک کلو ہے، پہلے کہا جاتا تھا کہ دال غریبوں کی غذا ہے، لیکن اب تو کوئی دال چار، پانچ سو روپے کلو سے کم نہیں، لیکن صرف حکومتی دعوؤں اور سرکاری کاغذات میں ہی کمی کے دعوے کیے جارہے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں