اسلام آباد : قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کو کشمیر پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کیلئے سرگرم کردار ادا کرنا چاہئے اورکشمیری عوام کو آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے اپنی قسمت کا فیصلہ کرنے کا حق دینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں محض سہولت کار بننے سے مسئلہ کشمیر کا حتمی اور پائیدار حل ممکن نہیں ہوگا بلکہ اس مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل در آمد کے نتیجے میں ہی ممکن بنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندرا مودی نے بلوچستان ،کشمیر اورگلگت بلتستان کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی ہے مگر یہاں کے غیورعوام پاکستان کے سبز ہلالی پرچم تلے ایک ہیں اور اگر دوسری طرف ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کرائے تو پھر فیصلہ ہو جائے گا کہ ہندوستان نے جبراورتشدد سے کشمیری عوام کو محکوم بنا رکھا ہے اور وہ بھارت سے مکمل آزادی اور نجات چاہتے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ کشمیر اورفلسطین کے دیرینہ مسئلے کو حل کئے بغیر دنیا میں پائیدار امن کے قیام کا خواب شرمندہِ تعبیر نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ عالمی طاقتیں ایک طرف امن امن کے نعرے لگاتی ہیں اور دوسری طرف مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں ہونے والے انسانیت سوز مظالم پر منہ بند کر لیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک عالمی قوتیں دوہرا نعیار ترک کرکے قیام امن کیلئےاگے نہیں بڑھیں گی دنیا میں پائیدار امن کبھی قائم نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ان قراردادوں پر جن میں مسلمان ممالک پر حملہ اور ہونے کی گنجائش نکلتی ہے، پر فوراََ عمل ہوتا ہے مگر نہتے کشمیریوں اور فلسطینیوں کے حق میں قراردادوں کو سرد خانے میں ڈال دیا جاتا ہے۔