اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشیدشاہ نے الیکشن کمیشن ارکان پر خطوط سے معاملہ بڑھانے سے انکار کرتے ہوئے کہا عمران خان مودی کےساتھ بیٹھ سکتےہیں ،اپوزیشن کےساتھ کیوں نہیں؟ وزیراعظم ارکان کی تقرری پر آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما خورشیدشاہ نے الیکشن کمیشن ارکان پر خطوط سے معاملہ بڑھانے سے انکار کردیا اور کہا ہم نے واضح طور پر اس طرح آگے بڑھنے سے انکار کردیا ہے، عمران خان مودی کےساتھ بیٹھ سکتےہیں ،اپوزیشن کےساتھ کیوں نہیں؟ وزیراعظم اختلافات کودور رکھ کر براہ راست رابطہ کریں۔
عمران خان مودی کےساتھ بیٹھ سکتےہیں ،اپوزیشن کےساتھ کیوں نہیں
خورشید شاہ کا کہنا تھا وزیراعظم کو براہ راست اپوزیشن لیڈر سے رابطہ کرنا چاہیے، وہ ارکان کی تقرری پر آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، وزیراعظم نے خود کہا مودی کو 6مرتبہ فون کیا۔
پی پی رہنما نے کہا سیاست میں اختلافات ہوتے رہتے ہیں، کبھی بھی سیاست ذاتی اناکےاوپرنہیں ہوتی، مناسب نہیں ناموں کے لیےکسی وزیرکی ڈیوٹی لگائی جائے۔
یاد رہے چند روز قبل الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خط لکھا تھا، جس میں شہباز شریف کے قانونی نکات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا وزیر خارجہ کے خط میں قانونی قباحت نہیں تھی تاہم ان کا خط واپس لیا جا چکا ہے، سیکریٹری کی جانب سے لکھا گیا خط میری ہدایات کا متن تھا۔
مزید پڑھیں : الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے وزیر اعظم کا شہباز شریف کو خط
وزیر اعظم کے خط میں کئی عدالتی فیصلوں کا حوالہ بھی دیا گیا جبکہ مشاورت سے متعلق سورۃ بقرہ کی آیات کا ترجمہ بھی درج تھا۔
خط میں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بحیثیت وزیر اعظم تمام خالی آسامیاں بر وقت پوری کرنی ہے۔ خالی آسامیاں آئینی انداز میں پر کرنے کے لیے پر عزم ہوں، 26 مارچ کا خط تمام آئینی تقاضوں کو پورا کرتا ہے، خط با مقصد، نتیجہ خیز مشاورت کی نیت سے لکھا گیا۔ ’خط میں زور دیتا ہوں مشاورتی عمل کا حصہ بنیں‘۔