اسلام آباد : قائدِ حزبِ اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ لوگوں کو لاپتہ کر کے قانون کی خلاف ورزی کی جاری ہے اگر کوئی ،جرم ہے تو اسے آئین کے تحت چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر عدالت میں پیش کیا جانا چاہیے۔
اسلام آباد میں میڈیا سےگفتگو کے دوران قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ قانون کی رو سے جن لوگوں کو گرفتار کیاجارہا ہے انہیں چوبیس گھنٹےمیں عدالت پیش کیا جانا چاہئے لیکن سندھ میں آئین کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی سنجیدگی کا عالم یہ ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کاجواب تک نہیں دیا جارہا ہے اگر حکومت جواب ہمارے تحفظات کا جواب نہیں دینا چاہتی تو پھر ایوان میں بیٹھنا فضول ہے۔
اہم سیاسی شخصیت کے قریبی ساتھی کل سے لاپتہ
قائد حزبِ اختلاف خورشید شاہ نے وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے جب حکومت خود لوگوں کو گمشدہ کرنے پر تلی ہو تو پھر کیا کیا جاسکتا ہے؟
آصف زرداری کے ساتھی لاپتہ، سندھ اسمبلی میں احتجاج کیا جائے گا
انہوں نے کہا کہ وہ تیس سال سے زائد عرصے سے سیاست کر رہے ہیں اور اس دوران کئی حکمراںوں کی طرز حکومت بھی دیکھی لیکن موجودہ حکومت جیسی غیرذمہ دارحکومت کبھی نہیں دیکھی۔