اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت معیشت ٹھیک کرنے کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے۔ پیٹرول اور ڈیزل پر 28 روپے فی لیٹر ٹیکس لیا جا رہا ہے۔ ٹیکس پر بھی سیلز ٹیکس الگ لگا دیا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ آج پیٹرول 84 روپے فی لیٹر تک جا پہنچا ہے۔ عام آدمی کی تنخواہیں نہیں بڑھ رہیں، حکومت مہنگائی کر رہی ہے۔ ہمارے دور میں مہنگائی موجودہ حالات کی نسبت آدھی تھی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت ٹھیک کرنے کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے۔ حکومت نے 7 ہزار ارب روپے کا قرضہ لے لیا ہے۔ حکومت 1400 بلین روپے صرف سود ادا کر رہی ہے۔ ’لوگوں کے پاس جوتے خریدنے کے پیسے نہیں، بھوکے مر رہے ہیں۔ ملک میں تعلیم نہیں، کھانے کو پیسے نہیں، قرضوں پر قرض لیے جا رہے ہیں‘۔
خورشید شاہ نے مزید کہا کہ ملکوں نے ہمیں اب ویزا دینے سے انکار کرنا شروع کر دیا ہے۔ جن کے کہنے پر افغان جنگ لڑی وہی ہمیں ویزہ نہیں دے رہے۔ ہم بھوکے رہ لیں گے مگر امریکا نہیں جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھٹو جب بلاتے تھے تو افغانستان کے بادشاہ بھاگ کر آتے تھے۔ آج ان کی انگلی کے اشارے پر ہم جا رہے ہیں۔ ’مودی کو دعوتیں دے کر گھر بلایا گیا، تاجروں سے خفیہ ملاقاتیں ہوئیں‘۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں کیے جانے والے فیصلے اب عدلیہ کرے گی۔ یہ طریقہ کار درست نہیں ، پارلیمنٹ کو عزت نہیں دی گئی۔ ’وزیر اعظم پبلک پراپرٹی ہے، میں بھی پبلک پراپرٹی ہوں، میں غلط کام کروں تو عوام کو حق ہے میرا گریبان پکڑیں‘۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔