تازہ ترین

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدے پر امریکا کا ردعمل

واشنگٹن: امریکا نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)...

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

"آرڈیننس کے تحت آئین میں ترمیم خطرناک ہے”

سکھر: پیپلز پارٹی کے گرفتار رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ نے الزام عائد کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ابھی تک پارلیمنٹ کو قبول نہیں کیا ہے، انہیں معلوم ہی نہیں کہ پارلیمنٹ کیا ہوتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سکھر میں آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ ریاست کی مضبوطی کا دارومدار آئین پرہوتا ہے، ہماری خوش نصیبی ہےکہ پاکستان کو متفقہ آئین ملا، آئین ہی اس ملک کو لیکر کھڑا ہوا ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ کسی آرڈیننس کےتحت آئین میں ترمیم خطرناک ہے، جہاں تک سینیٹ انتخابات کی بات ہے اس کیلئےآئین موجود ہے، محض آرڈیننس کے زریعے ترمیم کرنا خطرناک ہے، ایساکرنے سے پارلیمنٹ کی اہمیت ختم ہوجائےگی، حکومت کو کوئی خوف ہےتو مسئلہ پارلیمنٹ میں لے آئیں، پارلیمنٹ میں پندرہ دن بحث ہو اورراستہ نکالا جائے۔خورشید شاہ

پیپلز پارٹی رہنما نے الزام عائد کیا کہ سینیٹ میں ہارس ٹریڈنگ کی روایت موجودہ حکومت نے 14لوگوں کوخرید کر ڈالی تھی، اب یہی لوگ چاہتے ہیں کہ آئین میں ترمیم کرکےاسےبدلاجائے۔

میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ عمران خان پارلیمنٹ کو نہیں اپنی حکومت کو اہمیت دے رہےہیں، عمران خان کوپتا نہیں کہ پارلیمنٹ کیاہوتی ہے، جس کی وجہ صاف ہے کہ عمران خان نےاب تک پارلیمنٹ کو قبول نہیں کیا، ماضی میں عمران خان اپوزیشن میں جوزبان استعمال کرتےتھےدہرا نہیں سکتا۔

یہ بھی پڑھیں:  حکومت نےآج بس چھوٹا سا ٹریلر دیکھا ہے،پکچرابھی باقی ہے، خورشیدشاہ

گرفتار پی پی پی رہنما نے لیگی رہنما مشاہداللہ خان کےانتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشاہداللہ نڈر قسم کےسیاسی رہنمات ھےایسےلوگ بہت کم ہوتےہیں،انہوں نے کہا کہ میں اسلام آبادووٹ دینےضرورجاؤں گایہ میری آئینی ذمے داری ہے۔

Comments

- Advertisement -