اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ کرپشن اور وائٹ کالرکرائمز کے خاتمے کے لئے چین کے تجربے سے استفادہ کریں گے.
ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ دورہ چین میں پاکستان کی ترجیحات اورتوقعات پر توجہ مرکوز رہے گی.
[bs-quote quote=”سی پیک کا دائرہ کار وسیع کرنا چاہتے ہیں، سی پیک کے تحت نیا جوائنٹ ورکنگ گروپ بن رہا ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”خسرو بختیار”][/bs-quote]
خسرو بختیار کے مطابق عمران خان کی چینی وزیراعظم سے ملاقات میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے، پاکستانی وزیراعظم شنگھائی ایکسپو میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں گے، شنگھائی ایکسپو میں دیگرممالک کے سربراہان سے سائیڈ لائن پر ملاقاتیں ہوں گی.
انھوں نے مزید کہا کہ ہم سی پیک کے دائرہ کار کو وسیع کرنا چاہتے ہیں، سی پیک کے تحت نیا جوائنٹ ورکنگ گروپ بن رہاہے، دورے میں ایگریکلچر فریم ورک پر دستخط ہوں گے.
مزید پڑھیں: کوشش کریں گے چین کے ساتھ طویل مدتی معاہدے طے پا جائیں: وزیر خزانہ
خسروبختیار کا کہنا تھا کہ پاکستان چین کےامپورٹ کا ایک فیصد بھی حاصل کرلے تو یہ 18 بلین ڈالر کے مساوی ہوگا۔
ان کے مطابق سی پیک وہ کوریڈور ہے، جس کے کئی دروازے ہیں ، اس میگا پراجیکٹکے ذریعے پاکستان دنیا کی معیشت کے ثمرات حاصل کرسکتا ہے، دورہ چین میں سی پیک کی رفتار تیز کرنے کی کوشش کریں گے.