کراچی: مسلم لیگ (ن) کے منحرف رہنما خسرو بختیار نے کہا ہے کہ ہم نے کسی پارٹی کی مخالفت میں پلیٹ فارم نہیں بنایا، اب وہ وقت آگیا ہے کہ ہم ایک نکاتی ایجنڈے پر اکھٹے ہو کر آگے بڑھیں، چند ہفتوں میں بڑے بڑے نام بھی اس ایجنڈے پر ہمارا ساتھ دیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ لوگوں کے مسائل حل کرنے کی ذمہ داری صوبائی حکومت ہے، جنوبی پنجاب میں ہر دوسرا شخص غربت کا شکار اور تعلیم سے محروم ہے۔
اسی جماعت سے اتحاد کریں گے، جس کا ایجنڈا جنوبی پنجاب کا قیام ہو: خسرو بختیار
انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں غربت کی شرح 51 فیصد ہے، پارٹی میں رہتے ہوئے ہم مطالبات کرتے رہے کہ مسائل کو حل کیا جائے لیکن کوئی عمل نہیں ہوا، ن لیگ بہاولپور قرارداد کو جنوبی پنجاب سے الجھا کر رکھ دیا، جنوبی پنجاب سے لوگ گورنر، وزیراعظم اور اسپیکر بھی رہے ہیں۔
خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کا صوبہ نہ بننا یہ ہم سب کی نا کامی ہے، آج بھی شہباز شریف کے پاس جنوبی پنجاب کے لوگ گئے تھے، جو لوگ شہباز شریف کے پاس گئے وہ ہم سے بھی رابطے میں ہیں، پیپلزپارٹی نے بھی 2010 میں جنوبی پنجاب کا نعرہ لگایا تھا۔
ن لیگ کا بحران شدت اختیار کرگیا، جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے آٹھ ارکان مستعفی
ان کا مزید کہنا تھا کہ میاں صاحب کی حالیہ سیاست غلط سمت میں جا رہی ہے، 18 ویں ترمیم کے بعد بھی ملک میں نظریہ ضرورت پر زور دیا جا رہا ہے، ن لیگ کا اب نظریاتی ووٹ بینک نہیں رہا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔