کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ وفاق نے گورنرسندھ کی تعیناتی سے متعلق ہم سے نہیں پوچھا، امید کرتے ہیں نئے گورنرسندھ محمد زبیر شہری اوردیہی سندھ کے درمیان توازن قائم کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام”الیونتھ آور“ میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ 22 اگست کے بعد ہم اپنے فیصلے مجموعی طور پر دلیری سے کر رہے ہیں۔
میئر کے اختیارات کے معاملے پر جماعت اسلامی، پی ٹی آئی اورہمارا مؤقف ایک ہے، 8 سال سے کراچی میں موجود کچرا نہیں اٹھا یا گیا مگر میئر کراچی کے آنے کے سے یہ کام ہورہا ہے، کراچی کے مختلف علاقوں سے کچرا اٹھایا جارہا ہے جوقابل تعریف ہے۔
خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ بانی متحدہ نے جماعت بنائی کوئی پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی نہیں جو بند ہوجائے گی، ایم کیو ایم کا 30 دسمبرکا جلسہ اپنی مثال آپ تھا، جلسے میں موجود عوام کا سمندر مخالفین کیلئے منہ توڑ جواب تھا۔جلسےمیں عوام کا ولولہ آپ سب کے سامنےتھا، اب کراچی کے عوام پہلے سےزیادہ ہمارے جلسوں میں نظرآئیں گے۔
پی ایس پی کے جلسے کے حوالے سے خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ مجھےنہیں معلوم الٹی میٹم کس بنیاد پردیا گیا ہے، جوش خطابت اورمقرر کی حیثیت سے ہمارا کوئی ثانی نہیں ہے، ہم الزام تراشی کی سیاست سے گریز کر رہے ہیں، جب مہاجروں کے نصیب بدلنے کا وقت آیا توان کو تنہا کردیا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جہاں غلطی ہوئی وہاں پوری ایم کیوایم نےخود کو لندن سے لاتعلق کیا، خواجہ اظہار نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں ہم نےایک بل کی مخالفت کی اور کہا کہ سندھ اسمبلی کی قانون سازی چیلنج کی جاتی ہے، ہماری بات کےجواب میں نثارکھوڑو نے ہمیں طعنے دیئے۔