کراچی : میٹرک کے طالب علم کے اغواء اور قتل کی واردات میں ملوث ملزمان کو موت کی سزا دے دی گئی، پھانسی کی سزا پانے والے سات ملزمان میں ایک عورت بھی شامل ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) میں میٹرک کے طالب علم محمد ارشد کے اغوا قتل کیس کی سماعت ہوئی۔
پولیس نے اغواء و قتل کی واردات میں ملوث سات ملزمان کو عدالت میں پیش کیا، دوران سماعت وکلاء نے دلائل دیئے، تمام ثبوتوں اور گواہان کی روشنی میں ملزمان پر میٹرک کے طالب علم محمد ارشد کے اغوا، تاوان اور قتل کا جرم ثابت ہوگیا۔
عدالت نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے خاتون سمیت7ملزمان کو موت کی سزا کا حقدار قرار دیا، ملزمان میں رعیمہ، آصف، بابل، ضیاء، جسیم، تفضل حسین ،احمد علی شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے سال2013 میں عزیز بھٹی تھانے کی حدود سے دسویں جماعت کے طالب علم محمد ارشد کو تاوان کی غرض سے اغواء کیا تھا اور بعد ازاں بچے کو قتل کردیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ محمد ارشد کے والد محمد اسلم مرغی کا تاجر ہے، جس نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان نے میرے بیٹے کی رہائی کے عوض 50 لاکھ روپے تاوان طلب کیا تھا۔